بیجنگ:13 سے 23 نومبر تک ،چینی صدر شی جن پھنگ نے اکتیسویں اپیک رہنماؤں کے غیر رسمی اجلاس اور جی20 رہنماؤں کے انیسویں سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور پیرو اور برازیل کے سرکاری دورے کیے۔ دورے کے اختتام پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے صحافیوں کو دورے کے بارے میں بریفنگ دی۔
وانگ ای نے کہا کہ یہ دورہ پہاڑوں اور سمندروں کو عبور کرکے دوستی، ترقی کے فروغ میں یکجہتی اور شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے تعاون کا سفر ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ 11 دنوں میں صدر شی جن پھنگ نے جنوبی امریکی براعظم کے مشرقی اور مغربی اطراف میں 40 ہزار کلومیٹر سے زائد کا سفر کیا، تقریبا 40 دو طرفہ اور کثیر الجہتی سرگرمیوں میں شرکت کی اور تعاون کی 60 سے زائد دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف اسٹریٹجک مواصلات کو آگے بڑھایا گیا، بلکہ عملی تعاون کو بھی گہرا کیا گیا ۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سفر نےبڑے ممالک کے تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ گلوبل ساؤتھ کو متحد اور مضبوط کیا ہے ، ترقی اور کھلے پن کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے نئے عمل کو توانائی سے مالا مال کیا ہے اور نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل بڑے ممالک کی سفارت کاری کا ایک نیا دروازہ بھی کھولا ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ لیما سے ریو ڈی جنیرو تک، صدر شی جن پھنگ نے ایک بار پھر کثیرالجہتی کو مضبوطی سے برقرار رکھنے کا واضع پیغام دیا، چین کی دانشمندی کے ساتھ عالمی حکمرانی کے لاطینی امریکی ممالک کے امکان کو روشن کیا اور ایک ذمہ دار اور انصاف پسند بڑے ملک کے طور پر چین کے تشخص کو ظاہر کیا ہے۔