روس نئے میزائلوں کا تجربہ جاری رکھے گا۔پیوٹن

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس سلامتی کے لیے خطرے کی حد کا جائزہ لیتے ہوئے بشمول حقیقی جنگی حالات نئے میزائلوں کا تجربہ جاری رکھے گا۔ پیوٹن نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہائپر سونک میزائل "اوریشنک "کی تیاری میں حاصل کامیابیوں کو "قابل فخر اور قابل ستائش” قرار دیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے مکمل میزائل نظام کی تحقیق بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ” اوریشنک "میزائل کے علاوہ مستقبل میں کئی اور میزائلوں کا بھی تجربہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ روسی مسلح افواج نے 21 نومبر کو یوکرین میں میزائل بنانے والے صنعتی علاقے کو نشانہ بنایا جس میں روسی فوج نے "اوریشنک ” نامی ایک نئے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جس میں جوہری وار ہیڈ نہیں تھا۔
بائیس نومبر کو سلواکیہ کے وزیر اعظم فیزو نے سربیا کے میڈیا کے کو ایک انٹرویو میں اس صورتحال کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کو روسی سرزمین پر حملہ کرنے کے لئے امریکی ساختہ میزائل کے استعمال کی اجازت نے روس اور یوکرین کے درمیان صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔
فیزو نے کہا کہ ممکن ہے کہ اس اقدام کا مطلب بائیڈن انتظامیہ کا روس اور یوکرین کے درمیان صورتحال کو مزید پیچیدہ بنانا ہو تاکہ نئی انتظامیہ کو تنازع کے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنے سے روکا جا سکے۔ا ن کا کہنا تھا علاقائی کشیدگی میں اضافے کا اثر برطانیہ ، امریکہ سمیت دیگر ممالک بلکہ عالمی صورتحال پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے امریکی اقدامات انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ۔

Comments (0)
Add Comment