یورپی یونین کے ساتھ اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں،چینی صدر

ریوڈی جنیرو(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا رہے ہیں اور چین ہمیشہ مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے پر زور دیتا ہے۔برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر اولاف شولس کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ جرمنی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔

چینی صدر نے کہا کہ اس سال اپریل میں جرمن چانسلر اولاف شولس کے دورہ چین کے موقع پر ان کے ساتھ نتیجہ خیز تبادلہ خیال ہوا۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران دونوں ممالک نے افریقہ کے ساتھ ماحول دوست ترقی، پائیدار نقل و حمل اور زرعی شعبے میں تعاون کے نمایاں نتائج حاصل کئے ہیں۔ چین اور جرمنی کے تعلقات نئی توانائی کے ساتھ فروغ پا رہے ہیں۔چینی صدر نے کہا کہ دنیا کی دوسری اور تیسری سب سے بڑی معیشتوں کے طور پر چین اور جرمنی دونوں اہم اثر و رسوخ رکھنے والے بڑے ممالک ہیں اور دونوں فریقوں کو طویل مدتی اور تزویراتی نکتہ نظر سے جامع تزویراتی شراکت داری کو مستحکم کرنے اور کامیابیوں کی داستان رقم کرنے کی ضرورت ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ جرمنی کے بارے میں چین کی پالیسی میں اعلیٰ درجے کا استحکام اور تسلسل برقرار ہے۔چینی صدر نے کہا کہ چین چیلنجز سے مل کر نمٹنے اور چین۔ یورپی یونین تعلقات کی پائیدار اور مستحکم ترقی کو فروغ دینے کے لئے یورپ کے ساتھ تعاون کے لئے پرعزم ہے۔اس موقع پر جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا کہ چین کے آخری دورے کے بعد سے جرمنی اور چین کے تعلقات میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال میں جرمنی اور چین کے لئے مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اولاف شولس نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یورپی یونین اور چین مذاکرات کے ذریعے الیکٹرک گاڑیوں کے مسئلے کو جلد از جلد حل کریں گے، جرمنی اس سلسلے میں مثبت کوششیں کرنے کا خواہاں ہے۔فریقین نے یوکرین بحران، مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور دیگر اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

Comments (0)
Add Comment