چینی صدرعالمی بحران میں جی 20 تعاون کو کس طرح فروغ دیں گے

بیجنگ(شِنہوا)دنیا کی بڑی معیشتوں کے نمائندہ اتحاد کے طور گروپ 20 (جی 20) ایک اہم فورم بن گیا ہے جسے دنیا آج عالمی معاشی افراتفری اور بحران کے دور میں دیکھ رہی ہے۔
جی 20 کے منفرد کردار کی مکمل تفہیم کے ساتھ چینی صدر شی جن پھنگ نے ایک ہی کشتی میں سفر کرنے کے جذبے پر عمل کرنے اور اپنے متعلقہ فرائض کو پورا کرنے کے لئے جی 20 کی مشترکہ کوششوں کی مسلسل حمایت کی ہے۔
چینی صدر نے ایک بار کہا تھا کہ جی 20 کے تمام ارکان کو بڑے بین الاقوامی اور علاقائی قوتیں ہونے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے اور تمام ممالک کی ترقی کو فروغ دینے، پوری انسانیت کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور پوری دنیا کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مثال قائم کرنی چاہئے۔
اب جبکہ شی جن پنگ برازیل میں ہونے والے جی 20 کے 19 ویں سربراہ اجلاس میں دیگر رہنماؤں کے ساتھ شرکت کررہے ہیں، بین الاقوامی برادری یہ دیکھنے کی خواہاں ہے کہ وہ آج کی دنیا کے لئے پریشان کں غیر یقینی صورتحال سے کیسے نمٹیں گے، خاص طور پر چین سب کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے کیا حل تجویز کرے گا۔
چینی صدر نے 2021 کے جی 20 سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم ان مسائل کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے کے لئے صحیح تراکیب کا استعمال کریں۔
پیکنگ یونیورسٹی میں معاشیات کے سابق پروفیسر لو فینگ کا کہنا ہے کہ شی جن پھنگ کے کثیرجہتی اقدامات منظم، جامع اور توجہ مرکوز کرنے والے ہیں۔
شی جن پھنگ کی قیادت میں چین نے جی 20 کے ڈی ایس ایس آئی (قرض ادائیگی موخر کرنے کا اقدام) کو ہر لحاظ سے نافذ کیا اور جی 20 کے تمام ارکان میں سب سے بڑی رقم کی ادائیگی موخر کردی۔
جان ہوپ کنز یونیورسٹی میں چائنہ افریقہ ریسرچ انیشی ایٹو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے افریقی ممالک کے خودمختار قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے جی 20 کے ایک ذمہ دار فریق کی حیثیت سے اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔

Comments (0)
Add Comment