چین اور آسٹریلیا کے درمیان مفادات کا کوئی ٹکراؤ نہیں ہے، چینی صدر
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے ریو ڈی جنیرو میں جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس کے موقع پر آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کی۔
پیر کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور آسٹریلیا کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے اور جب تک دونوں فریق باہمی احترام پر قائم رہیں گے، ایک دوسرے کو برابر سمجھیں گے اور اختلافات کو دور کرتے ہوئے مشترکہ اتفاق رائے تلاش کریں گے، چین اور آسٹریلیا کے تعلقات یقینی طور پر اچھی طرح سے ترقی کریں گے۔ چین آسٹریلیا کے ساتھ زیادہ پختہ، مستحکم اور نتیجہ خیز چین-آسٹریلیا جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے لئے تیار ہے، تاکہ خطے اور دنیا میں مزید استحکام اور یقین پیدا کیا جا سکے۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں 250 سے زائد آسٹریلوی کمپنیوں نے شرکت کی، جو ایک ریکارڈ بلند سطح ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسٹریلوی کمپنیوں کی جانب سے چین کی معیشت اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر "اعتماد کا ووٹ” دیا گیا ہے۔ دونوں فریقوں کو باہمی فائدہ مند تعاون اور جیت جیت کے نمونے پر عمل کرنا چاہئے۔ چین اور آسٹریلیا دونوں اقتصادی عالمگیریت اور آزاد تجارت کے حامی اور محافظ ہیں، اور دونوں کو ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہئے، تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہئے، اور مشترکہ ترقی کے حصول کے عمل میں مواقع اور فوائد کے اشتراک کو فروغ دینا چاہئے.
البانیز نے کہا کہ گزشتہ سال میرے دورہ چین کے بعد سے آسٹریلیا اور چین کے تعلقات نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں حوصلہ افزا پیش رفت کی ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ آسٹریلیا ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، "ڈی کپلنگ ” کی مخالفت کرتا ہے، اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینے کی وکالت کرتا ہے، اور توانائی کی منتقلی اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے امور پر چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی امید رکھتا ہے.