لیما:سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے لیما میں کینیڈین وزیر خارجہ میلنی جولی سے ملاقات کی۔
وانگ ای نے کہا کہ جب کینیڈین وزیر خارجہ نے کچھ عرصہ قبل چین کا دورہ کیا تھا تو دونوں وزرائے خارجہ نے چین-کینیڈا تعلقات کی بہتری اور ترقی کے بارے میں گہرائی سے تبادلہ خیال کیا تھا، نئی پیش رفت کی تھی اور ایک مثبت اشارہ بھیجا تھا جو دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین-کینیڈا تعلقات کی ترقی میں اب بھی وقتاً فوقتاً خلل کا سامنا ہوتا ہے، اور اس کے لیے ضروری ہے کہ روابط کو برقرار رکھا جائے، اختلافات کو صحیح طریقے سے سنبھالا جائے، اور مسلسل بہتری کی رفتار کو برقرار رکھا جائے۔
وانگ ای نے کہا کہ کینیڈا کی طرف سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کرنا آزاد تجارت کی روح کے خلاف ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی صحت مند ترقی کے لیے سازگار نہیں ہے۔ کینیڈا کو چاہیے کہ وہ عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی سختی سے پابندی کرے اور چینی مصنوعات پر امتیازی پابندیوں کے اقدامات کو منسوخ کرے۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا امور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے جڑا ہوا ہے ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ کینیڈا ایک چین کے اصول کی خلوص دل سے پابندی کرے گا۔