بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں انڈونیشیا کے اپنے ہم منصب پرابووو سوبیانتو سے ملاقات کی اور انڈونیشیا کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تاکہ بڑے ترقی پذیر ممالک کے درمیان بہترتعلقات، یکجہتی اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔انڈونیشیا کے صدر اپنے چینی ہم منصب شی جن پھنگ کی دعوت پر چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔شی جن پھنگ نے کہا کہ پرابووو سوبیانتو نے مارچ میں منتخب ہونے کے فوری بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں چین کا دورہ کیا جو چین انڈونیشیا تعلقات کی اعلی سطح اور تزویراتی نوعیت کو ظاہر کرتا ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ چین انڈونیشیا کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر ماضی کی کامیابیوں کو آگے بڑھانے، علاقائی اور عالمی اثر و رسوخ کے ساتھ مشترکہ مستقبل کے معاشرے کے قیام اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے کا ایک نیا باب رقم کرنے کا خواہاں ہے۔چینی صدر نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ تزویراتی تعاون کی ترتیب کو مزید بہتر بنائیں اور 5 ستونوں سیاست، معیشت، عوامی اور ثقافتی تبادلوں، بحری امور اور سلامتی کے بارے میں تعاون کو فروغ دیں۔اس موقع پر انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ انڈونیشیا چین کے ساتھ ہمہ جہت تزویراتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے، قریبی جامع تزویراتی شراکت دار بننے اور مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام کے لئے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔پرابووو سوبیانتو نے کہا کہ انڈونیشیا واضح طور پر ایک چین کے اصول پر عمل پیرا ہے اور سنکیانگ میں ترقی اور استحکام برقرار رکھنے کی کوششوں میں چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین پر عدل و انصاف برقرار رکھنے پر چین کی تعریف کی۔مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ ترقی، سمندری معیشت، آبی تحفظ اور معدنی وسائل جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کئے۔فریقین نے جامع تزویراتی شراکت داری اور مشترکہ مستقبل کے حامل چین انڈونیشیا معاشرے کی تعمیر کے بارے میں ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔