بیجنگ (شِنہوا) چینی قانون سازوں نے ملک کا پہلا توانائی کا قانون منظورکرلیا ہے جو یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔قانون کی منظوری چین کی اعلیٰ ترین مقننہ قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی نے ایک اجلاس میں دی۔ 9 ابواب پر مشتمل اس قانون میں توانائی کی منصوبہ بندی، ترقی اور استعمال، مارکیٹ نظام، توانائی ذخائر اور ہنگامی ردعمل، توانائی ٹیکنالوجی میں اختراع ، نگرانی ،انتظام اور قانونی ذمہ داریوں سے متعلق امور شامل ہیں۔آئین کے تحت وضع کردہ یہ قانون توانائی میں اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ، قومی توانائی کا تحفظ یقینی بنانے، ماحول دوست اور کم کاربن منتقلی ، پائیدار ترقی کے فروغ ، کاربن میں کمی اور اس کے مکمل خاتمے سے متعلق اہداف کے لئے فعال اور دانشمندانہ کوشش کرنے اور ہر اعتبار سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کے قیام کی ضروریات پوری کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔