امریکی کاروباری اداروں کا چینی منڈی سے وابستگی کا اعادہ

شنگھائی(شِنہوا)7 ویں چین بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) میں امریکہ کے خوراک و زراعت کے پویلین میں نمائش کنندگان نے تیز تر آغاز کیا اور پویلین کے آغاز کے ایک گھنٹے کے اندر اندر تقریباً 60 کروڑ امریکی ڈالر کے سودے کئے۔رائل رج فروٹس میں انڈسٹریل سیلز کے منیجر مینوئل گیریبے نے کہا ہے کہ ہم یہاں صرف 2 گھنٹے کے لئے آئے ہیں اور ہم نے اچھی خاصی دلچسپی دیکھی ہے، ہماری کمپنی متحرک منڈی سے فائدہ اٹھانے کے لئے چینی درآمد کنندگان کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا چاہتی ہے۔رواں سال جنرل موٹرز، جانسن اینڈ جانسن اور ہنی ویل جیسی دنیا کی اہم 500 کمپنیوں سمیت بڑی تعداد میں امریکی کاروباری ادارے ایک بار پھر نمائش کے مرکزی اداروں کے طور پر ابھرے ہیں۔ انہوں نے کھانے پینے کی اشیاء، آٹوموبائلز، جدید سمارٹ ٹیکنالوجی، اعلیٰ درجے کے آلات اور صحت کی دیکھ بھال جیسی مصنوعات کی وسیع اقسام کی نمائش کی ہے، جس سے چینی منڈی کی تلاش میں گہری دلچسپی کی عکاسی ہوتی ہے۔امریکی محکمہ زراعت میں تجارت اور خارجہ زرعی امور کے قائم مقام نائب وزیر جیسن ہیفمیسٹر نے کہا کہ تجارت دنیا کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز کو حل کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور تجارت کو فروغ دینے والی اس طرح کی نمائش ایک حقیقی موقع ہے۔یونائیٹڈ سویابین بورڈ (یو ایس بی) کے چیئرمین اسٹیو رین ہارڈ نے شِنہوا کو بتایا کہ چین امریکی سویابین کی برآمدات کے لئے ایک اہم منزل رہا ہے جو تمام برآمد شدہ امریکی سویابین کا 54 فیصد ہے۔امریکی فوڈ کمپنی جنرل ملز 2024 کی سی آئی آئی ای میں اپنی موجودگی کو اپنے 3 بڑے برانڈز یعنی ہیگن-ڈاز، وانچائی فیری اور بلیو بفیلو کی نئی مصنوعات کی وسیع اقسام کی نمائش کے لئے استعمال کر رہی ہے۔جنرل ملز چائنہ کے صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر سو چھیانگ نے کہا کہ چین ترقی کا غیرمتزلزل انجن ہے اور جنرل ملز کی سب سے اہم غیر ملکی مارکیٹوں میں سے ایک ہے ۔امریکی ہیلتھ کیئر کمپنی ایبٹ پانچویں بار سی آئی آئی ای میں حصہ لے رہی ہے۔ اس نے تشخیص، طبی آلات، غذائی مصنوعات اور دوا سازی میں اپنی کچھ جدید ٹیکنالوجیز نمائش کے لئے رکھی ہیں۔ایبٹ کور ڈائگناسٹک کے نائب صدر فینی چن نے کہا کہ چین ہمارے لئے ایک اہم منڈی ہے۔ یہاں کافی مواقع ہیں اور ہم چینی منڈی کے لئے تیار کردہ بنیادی ڈھانچے کو بھی سراہتے ہیں۔گزشتہ 45 سالوں میں چین اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت میں 200 گنا سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چین کی وزارت تجارت کے مطابق 70 ہزار سے زائد امریکی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری کر چکی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment