شنگھائی(شِنہوا)چین میں جاری 7 ویں بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) میں 500 نمایاں عالمی کمپنیوں اور صنعتوں کے رہنماؤں کی ریکارڈ تعداد راغب ہوئی ہے۔ اس سے کچھ مخصوص ملکوں کی جانب سے چین سے ’’ترک تعلق‘‘ کی کوششوں کے باوجود چینی منڈی پر مضبوط اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔2018 میں دنیا کی پہلی قومی سطح کی درآمدی نمائش کے طور پر شروع کی گئی سی آئی آئی ای چین کے وسعت کے عزم کی علامت ہے جو دنیا بھر کے کاروباروں کے لئے بڑی کشش کا باعث بن چکی ہے۔ اس سال کی نمائش میں مجموعی طور پر 3 ہزار 496 نمائش کنندگان شریک ہیں جو گزشتہ نمائش سے زائد ہیں۔یورپ کی جانب سے چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر لگائی گئی پابندیوں کے برعکس تقریباً تمام عالمی کارسازوں نے دنیا کی سب سے بڑی گاڑیوں کی منڈی سے امیدیں وابستہ کرتے ہوئے سی آئی آئی ای میں اپنی جدید تخلیقی اور ماحول دوست مصنوعات پیش کی ہیں۔چین ان شرکاء بالخصوص ان بڑی عالمی کمپنیوں کے لئے تجارت و سرمایہ کاری کی ناگزیر منزل ہے جن کے لئے چین میں موجودگی اہم ہے۔ اس کی وجہ واضح ہے کہ چین بتدریج آگے بڑھ رہا ہے اور 1.4 ارب کی آبادی کی حامل ایک وسیع منڈی ہے۔اس سال ’’نئے معیار کی پیداواری قوتیں‘‘ سی آئی آئی ای میں سب سے زیادہ گونجنے والا لفظ بن چکا ہے۔ بی ایم ڈبلیو، بیئر اے جی، جی ای اور ہنی ویل جیسے عالمی برانڈز پہلی مرتبہ جدید مصنوعات اور ٹیکنالوجیز پیش کر رہے ہیں۔ شرکاء مصنوعی ذہانت، محدود بلندی کی ہوابازی، ماحول دوست توانائی، حیاتیاتی ادویات، روبوٹ صنعت اور خلا بازی میں قابل قبول تعاون کے بے پناہ موقع تلاش کر رہے ہیں۔