اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ جمعہ کے روز اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب مستقل مندوب ووڈ نے اپنی تقریر میں چین پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ روس کے لیے چین کی حمایت فیصلہ کن ہے۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ یہ امریکہ ہی ہے جو سلامتی کے تضادات کو بڑھاتا رہتا ہے اور یورپ میں تقسیم اور محاذ آرائی پیدا کرتا رہتا ہے۔ جنگ شروع ہونے کے بعد، یہ امریکہ ہی ہے جو میدان جنگ میں ہتھیار بھیجتا رہا ہے اور کھلے عام اپنی جغرافیائی حکمت عملی کو آگے بڑھاتا رہا ہے۔ یہ بالکل امریکہ ہی ہے جو چین اور یورپ کے درمیان اختلافات کا بیج بو رہا ہے اور جان بوجھ کر بلاک دشمنی پیدا کر رہا ہے۔ گینگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ چین نے یوکرین تنازع کے کسی بھی فریق کو ہتھیار فراہم نہیں کیے ہیں ، اور ہمیشہ دوہرے استعمال کی اشیاء پر سختی سے کنٹرول کیا ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے قواعد و ضوابط اور مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق، چینی کاروباری ادارے روس اور یوکرین سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ معمول کے اقتصادی و تجارتی تعاون کرتے ہیں جو کہ معقول اور قانونی ہے. انہوں نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے ہی چین نے سفارتی مذاکرات کے ذریعے تنازعات کو حل کرنا کا مطالبہ کیا تھا اور گزشتہ تین سالوں سے چین اس معاملے پر بات کر رہا ہے اور ثالثی کی کوشش کر رہا ہے۔ کون امن کی حمایت کرتا ہے اور کون اسے ناکام بنا رہا ہے؟ بین الاقوامی برادری اسے واضح طور پر دیکھ سکتی ہے۔