بیجنگ:چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان چانگ شیاو گانگ نے ایک پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے تائیوان کو 1.988 ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت ، جس میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم اور ریڈار سسٹم بھی شامل ہیں،کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کے تائیوان خطے میں امریکی اسلحے کی فروخت ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی دفعات کی سنگین خلاف ورزی ہے، چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے، چین امریکہ تعلقات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام بھیج رہی ہے۔ چین اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور چین اور امریکہ کے تعلقات میں اولین سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جاسکتا۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کو مسلح کرنے اور خود کو آگ لگانے کے سنگین نتائج کو سنجیدگی سے سمجھے اور غلط راستے پر مزید آگے نہ بڑھے۔ چند امریکی ساختہ ہتھیار آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے درمیان فوجی طاقت کی صورتحال کو تبدیل نہیں کرسکتے ہیں ، اور نہ وہ چین کی حتمی وحدت کے عمومی تاریخی رجحان کو روک سکتے ہیں۔