اسرائیلی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقوں میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی کا بل منظور کر لیا

اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ نے اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقوں میں مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "انرا”کی سرگرمیوں پر پابندی کا بل منظور کر لیا۔پارلیمنٹ کے92 ارکان نے بل کی حمایت کی جبکہ 10نے مخالفت کی ۔ مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی 1949 میں قائم ہوئی تھی۔ یہ بنیادی طور پر دریائے اردن کے مغربی کنارے، غزہ کی پٹی، اردن، شام اور لبنان میں مقیم تقریباً 60 لاکھ رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزینوں کو انسانی امداد، تعلیم اور طبی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
اسی دن فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ فلسطین اسرائیلی پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل کو مسترد کرتا ہے۔ یہ بین الاقوامی نظام کے خلاف اسرائیل کا ایک اور جرم ہے۔ یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کی سرگرمیوں کو اسرائیل میں محدود کرنے کے لیے مذکورہ بل کی مذمت کی گئی۔ "انرا”کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اسی دن اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے فلسطینیوں کے مصائب بالخصوص غزہ کی پٹی میں مزید گہرے ہوں گے۔

Comments (0)
Add Comment