بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ نے برکس پلس لیڈرز ڈائیلاگ سے خطاب میں تین تجاویز پیش کیں: امن پر قائم رہتے ہوئے مشترکہ سلامتی کی تکمیل کی جائے، ترقی کو بحال کرکے عالمگیر خوشحالی کی جستجو کی جائے اور تہذیبوں کو فروغ دیتے ہوئے متنوع ہم آہنگی کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
ساتھ ہی ساتھ انہوں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ کی پیش رفت کا بھی تعارف کرایا اور "گلوبل ساؤتھ” کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے چین کی جانب سے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات کا اعلان کیا، جسے عالمی برادری کا پرجوش ردعمل ملا ہے۔
چین ہمیشہ گلوبل ساؤتھ کا ایک مضبوط رکن رہا ہے اور گلوبل ساؤتھ کی مشترکہ ترقی میں اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے۔ اس وقت گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو (جی ایس آئی) نے علاقائی استحکام برقرار رکھنے سمیت کئی شعبوں میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اپنی پیشکش کے گزشتہ تین سالوں میں گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو نے ترقیاتی مالیات میں تقریباً 20 بلین امریکی ڈالر جمع کیے ہیں اور 1،100 سے زیادہ منصوبوں پر کام کیا ہے ۔دنیا کے 80 سے زیادہ ممالک نے "گروپ آف فرینڈز آف جی ڈی آئی” میں شرکت کی ہے جبکہ گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو عالمی تہذیب کے سو باغات کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے۔
"عالمگیر خوشحالی” گلوبل ساؤتھ کا مشترکہ ہدف ہے۔ موجودہ ڈائیلاگ میں چین نے برکس خاندان سے اپیل کی ہےکہ وہ ترقی کو بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی ایجنڈے کے مرکز میں رکھے ۔ چین نے”سمارٹ کسٹمز” کے لئے ایک عالمی آن لائن تعاون پلیٹ فارم اور برکس کسٹمز مظاہرہ مرکز کے قیام کی تجویز پیش کی، جو ترقی پذیر ممالک کو ترقی اور احیاء کی راہ پر ساتھی بننے کے لئے مزید متحد کرے گا۔ جدیدیت کے ثمرات کو ہر ملک اور ہر انسان تک پہنچانا، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا ، نہ صرف چین کی کوششوں کی سمت ہے بلکہ یہ "گلوبل ساؤتھ” میں یکجہتی اور تعاون کا ہدف بھی ہے۔