عالمی شخصیات برکس سربراہ اجلاس میں چینی صدر کی شرکت کی بے تابی سے منتظر
بیجنگ : 16 واں برکس سربراہ اجلاس جلد ہی روس کے شہر کازان میں منعقد ہوگا۔برکس کی تاریخی توسیع کے بعد برکس رہنماؤں کا یہ پہلا سربراہی اجلاس ہے۔
عالمی برادری کا کہنا ہے کہ چینی صد شی جن پھنگ کی اس سربراہی اجلاس میں شرکت عالمی امن و ترقی کے لئے چینی دانش مندی پیش کرے گی۔
روس جمہوریہ تاتارستان کے سربراہ منیخانوف نے کہا کہ چینی صدر کے کازان کے دورے سے مثبت پیغام جائے گا۔ ہم اس موقع سے فائدہ اتھاتے ہوئے روس اور چین کے تعلقات کی ترقی میں مزید کردار ادا کریں گے۔روس اور بین الاقوامی تعلقات کے لئے روسی صدر کے خصوصی نمائندے ٹیٹوف نے کہا کہ برکس تعاون کا میکانزم عالمی معیشت کی بحالی کے لئے ایک اہم انجن بن گیا ہے، خاص طور پر صدر شی کے تجویز کردہ "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کے تحت، ممالک نے لاجسٹکس، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرکے سماجی اور معاشی ترقی کو فروغ دیا ہے۔
یو اے ای کے اقتصادی ماہر سمیر محمد، تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر توانائی فلافن، جرمنی کے شیلر انسٹی ٹیوٹ کے محقق اسٹیفن اوسنکو، روس کے فیڈرل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اور برکس بزنس کونسل کے روسی فریق کے چیئرمین کیڈرن، برازیل کے سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کے سابق وزیر الڈو ریبیلو اور دیگر بین الاقوامی شخصیات نے کہا کہ وہ 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کیے جانے والے اہم خیالات کو سننے کے منتظر ہیں۔یہ مانا جاتا ہے کہ برکس ممالک کی طاقت پھلے پھولے گی اور عالمی امن اور ترقی میں مزید مثبت توانائی داخل ہوگی۔