اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر عوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ 14 سے 17 اکتوبر 2024 تک پاکستان کے سرکاری دورہ پر ہیں اور اس دوران وہ پاکستان کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت (وزرائے اعظم) کی کونسل کے تئیسویں اجلاس میں شرکت بھی کر رہے ہیں۔ فریقین نے کئی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور چین اور پاکستان کے درمیان چاروں موسم کے اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مزید مستحکم اور گہرا کرنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو آگے بڑھانے اور مشترکہ تشویش کے امور پر وسیع اتفاق رائے حاصل کیا ۔ فریقین نے عوامی جمہوریہ چین اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔
دونوں ممالک نے پاک چین تعلقات کی موجودہ ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان آہنی دوستی اور تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔ اعلامیے میں کہا گہا کہ پاکستان بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی حمایت کرتا ہے۔ فریقین مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنے اور دنیا کے تمام ممالک کے لئے امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں دونوں فریقوں نے زور دیا کہ موجودہ دنیا میں چین پاکستان تعلقات اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ہیں اور چین پاکستان تعاون میں مداخلت اور اسے کمزور کرنے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین کی سفارت کاری میں چین – پاکستان تعلقات ترجیح ہیں۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاک چین تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں۔ دونوں فریقین مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرتے رہیں گے اور نئے دور میں مزید قریبی چین پاک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو تیز بنائیں گے۔