چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کی عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم مسٹر لی چیا نگ سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ملاقات۔
چین کے وزیراعظم لی چیانگ جو شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کے دورے پر ہیں سے چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد کے ہوٹل میں ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔ان برادران تعلقات کی بنیاد دونوں ممالک کے قیام سے ہی شروع ہو گئی تھی دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کے موقف کی ہر فورم پر بھرپور حمایت کی ہے۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہِ ریشم جو 2000 سال سے پرانی ہے ہماری دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات 1951 میں ہی قائم ہو گئے تھے جو ابھی تک غیر متزلزل ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو عروج پر پہنچانے میں سابق وزیراعظم پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بی بی محترمہ بے نظیر بھٹو کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہا ہے
چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور خیر سگالی کے جذبے کو فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کو اپنا انتہائی قریبی دوست اور پارٹنر سمجھتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں آئرن برادر کہا جاتا ہے۔ علاقائی سیکورٹی اور امن و استحکام کے قیام کے لیے دونوں ممالک کے تعاون کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بطور وزیراعظم پاکستان میں نے چین کے دورے کے دوران وہاں بہت اعلی سطح ملاقاتیں کی تھیں۔ جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے میں بڑی تقویت حاصل ہوئی تھی۔2009 میں بطور وزیراعظم پاکستان میں نے چین کے دورے کے دوران چین کے صدر ہو جن تاؤ سے اہم ملاقات ہوئی تھی 2010 میں چین کے وزیراعظم ون جیا باؤ سے بھی باہمی تعلقات کے فروغ اور خطے کی ترقی کے حوالے سے اہم ملاقاتیں ہوئی تھی اور سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کی موقع پر دونوں ممالک کے تعلقات کو تجارت سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے نئی راہیں ہموار کی گئی انہوں نے کہا بطور وزیراعظم پاکستان میں نے 2011 میں شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور چین میں منعقد ہونے والی سمٹ کانفرنس میں چین کی اعلی قیادت باشمول عسکری قیادت سے اہم ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات، تجارت سرمایہ کاری دفاع سمیت دیگر شعبوں کے فروغ کے لیے متعدد معاہدے بھی کیے گئے تھے چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ میری وزارت عظمیٰ کے دوران دونوں ممالک کے قریب لانے کے لیے نہایت اہم حکمت عملی اختیار کی گئی تھی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی اور سفارتی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سمیت مختلف شعبوں بشمول زراعت کان کنی، توانائی صحت ٹیکنالوجی مواصلات و دیگر شعبوں میں تعاون سمیت اور عوامی وفود کے تبادلوں کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
خطے کو درپیش دہشت گردی و سیکیورٹی حالات کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان چینی بھائیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور حالیہ چین کے شہریوں پر ہونے والا حملہ علاقائی امن و استحکام اور دونوں ممالک کی دوستی کو سبوتاژ کرنے کی ایک سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان اور چین کی دوستی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے سیاسی، اقتصادی اور پارلیمانی تعلقات قائم ہیں جو وقت کے ساتھ مزید فروغ پا رہے ہیں۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ امید ہے کہ ہماری دوستی مزید نسل در نسل پروان چڑھے گی۔ پاک چین دوستی اس خطے کے لیے ترقی و خوشحالی کی ضمانت ثابت ہو گی۔ ہم ایسا لائحہ عمل اختیار کر رہے ہیں جس سے اس پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی یقینی ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاک چین دفاعی تعاون دونوں ممالک کے لیے ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہےجو دونوں ممالک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کی عسکری قیادت ایک دوسرے کے تجربے اور ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں جی ایف 17 کی پاک آرمی میں شمولیت انتہائی اہم ثابت ہوئی ہے جس سے دفاعی نظام مزید مضبوط ہوا ہے۔
چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے چیئرمین سینٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کا انتہائی مخلص دوست ملک ہے۔ پاکستان کا دورہ کر کے نہایت خوشی ہوئی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے نمایاں اثرات مرتب ہوں گے وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ترقی کی منازل طے کر لے گا۔ پاکستان کے ساتھ ہر فورم پر ہم شانہ بشانہ کھڑے ہیں پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت سی قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان خطے کا ایک انتہائی اہم ملک ہے اور ہمیں پاکستان کے ساتھ دوستی پر فخر ہے شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران متعدد معاہدے کیے جائیں گے جس سے دونوں ممالک کی عوام اور ملک کے لیے ترقی و خوشحالی یقینی ہوگی۔