اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) فاوئنڈر گروپ کے روح رواں ، آئی سی سی کے سابق صدر اورملک کے ممتاز صنعتکار میاں اکرم فرید نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ انڈسٹریل ایم ڈی آئی کی بلند ترین شرح کو انڈسٹری کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا ۔انھوں نے اس بات کا اظہار یو نائیٹڈ بزنس گروپ کی کور کمیٹی میں کیا جس کی سربراہی یونائیٹد بزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر نے کی۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ ایم ڈی آئی 1250 کلو واٹ فی مہینہ ہے جس کی وجہ سے انڈسٹری کی لاگت بے تحاشا بڑھ چکی ہیں اکثرصنعتکار اپنی صنعتیں بند کرچکے ہیں اور یہ صورتحال ملکی معیشت کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی آئی کی شرح کو گزشتہ سطح پر لایا جائے جو کہ موجودہ ٹیرف کے نصف سے بھی کم تھی ۔ انہوں نے آئی پی پیز کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں سے آئی پی پیز نے اپنے معاہدے ازسر نو تشکیل دینے کی رضامندی ظاہر کی ہے اس پر حکومت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں ۔ اس ضمن میں مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر اف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عاطف اکرام شیخ ، ظفر بختاور، سیکرٹری جنرل یو بی جی، مرزا اختیار بیگ (ایم این اے)، خالد تواب، علاقائی چیئرمین (یو بی جی) سندھ ریجن، غضنفر بلور، علاقائی چیئرمین (یو بی جی) کے پی کے ریجن، انجینئر دارو خان، علاقائی چیئرمین (یو بی جی) بلوچستان ریجن، عبدالروف عالم، علاقائی چیئرمین (یو بی جی) آئی سی ٹی ریجن، احسن ظفر بختاور، سابق صدر آئی سی سی آئی، خالد اقبال ملک، چیئرمین فاؤنڈر گروپ، شیخ عبدالوحید، سابق وائس صدر ایف پی سی سی، احمد چنائ، حنیف گوہر، یو بی جی سندھ ریجن اور یو بی جی کور کمیٹی کے دیگر ممبران تمام علاقوں سے بھی موجود تھے۔