اسلام آباد:سعودی وزیر سرمایہ کاری خالدبن عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ اورجنوبی ایشیا کےخطوں میں ترقی کے وسیع امکانات ہیں، علاقائی خوشحالی کے ہدف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، تجارت بڑھانے کے لیے جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کا دروازہ کھلتے ہی ہمیں پاکستان کی فضا کی گرمجوشی محسوس ہوئی، ہر لمحہ محسوس ہوا۔ ہم دوست نہیں ایک خاندان ہیں۔
پاک سعودی بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز نے کہا کہ سعودی قیادت کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات ہیں، ولی عہد پاکستان کو خاص مقام دیتے ہیں۔ پاکستان سعودی عرب کے تعلقات معاہدوں سے ماورا ہیں جو 1400سال سے قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 25لاکھ پاکستانی سعودی عرب کی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں، ڈیڑھ لاکھ لوگوں نے حج اٹھارہ لاکھ لوگوں نےعمرہ کیا۔ ہم نے چیف آف آرمی اسٹاف سے بات کی۔ انہوں نے اپنے عزم کا اظہار کیا کہ وہ یقینی بنائیں گے کہ ریڈ ٹیپ کو ریڈ کارپٹ سے بدل دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اور محمد بن سلمان خصوصی نظام ون ونڈو قائم کریں گے، 27 معاہدے سائن کیے جائیں گے اور تقریباً 2ارب ڈالر تک تجارت کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم اس وقت معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں اور ہم معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے مزید کام کر رہے ہیں۔
پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت مستحکم کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ملکی معیشت میں استحکام آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آ رہی ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی جس سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلندی کا ریکارڈ بنا رہی ہے، کرنٹ خسارہ کم ہوا ہے اور کرنسی مستحکم ہوئی ہے، فارن انویسٹرز کی ادائیگیاں وقت پر کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے 14 مہینے میں ہم میکرو اکنامک پر کام کر رہے تھے اور آج ہمارے میکرو اکنامک انڈیکٹر بہتر ہوئے ہیں، ہم نے اس میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں اور ہم سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتے ہیں۔
جام کمال نے کہا کہ سعودی عرب زراعت، کان کنی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز کا 2030 کا وژن قابل تحسین ہے اور پاکستان تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر تجارت نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر ہے لیکن پاکستان کی برآمدات سعودی عرب کی مجموعی تجارت کا صرف 2 فیصد ہیں جبکہ سعودی عرب سے پاکستان کی درآمدات 4.5 ارب ڈالر پر مشتمل ہیں، سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے متعدد مواقع موجود ہیں جبکہ سعودی عرب میں پیٹرولیم کے خام مال کے بے شمار وسائل موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو بزنس ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت ہے جبکہ ایس آئی ایف سی سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔