پاکستانی کمپنی کی چین کی آئی ٹی مارکیٹ سے امیدیں وابستہ

بیجنگ(شِنہوا) پاکستان کی آئی ٹی کمپنی نیٹسول ٹیکنالوجیز کے نائب صدر نعیم آفتاب نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کا آئی ٹی اور سافٹ ویئر کا کاروبار چینی کمپنیوں کے لیے انتہائی پرکشش مارکیٹ ثابت ہو گا۔
نعیم آفتاب نے ان خیالات کا اظہار بیجنگ میں منعقدہ پاکستان انویسٹمنٹ کانفرنس سے کیا، پاکستان انویسٹمنٹ کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہونے والے چائنہ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز2024 (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) کے سلسلے میں ہونے والے متعدد کاروباری مذاکرات میں سے ایک ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے لیےپاکستان میں زراعت، صنعت، آئی سی ٹی اور بینکنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو متعارف کرانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری گزشتہ ایک دہائی سے آئی ٹی کی خدمات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ پاکستان کے ٹیکنالوجی شعبہ میں ترقی اور پیشرفت کے لحاظ سے بڑے مواقع موجود ہیں ۔ چین عالمی سطح پر تکنیکی ترقی میں سب سے آگے ہے۔ چین اور پاکستان مستقبل میں ترقی کے متعدد مواقع پیدا کرتے ہوئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے والے اسٹارٹ اپ بزنس ڈومین میں داخل ہو سکتے ہیں۔
2013 میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے آغاز کے بعد سے چین اور پاکستان نے باہمی کارپوریشنز کے ساتھ اہم اقتصادی مواقع پیش کیے ہیں۔
چین اور پاکستان کے مشترکہ بیان میں اس بات کا بطور خاص ذکر کیا گیا کہ دونوں ممالک خدمات کے شعبے میں تعاون اور سیاحت، تعلیم، مالیات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مہارت کی ترقی کو مضبوط کریں گے۔ پاکستان کی اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے ) اور چین کی ژونگ گوآن چھون بیلٹ اینڈ روڈانڈسٹریل پروموشن ایسوسی ایشن( زیڈ بی آر اے) نے ورچوئل تقریب کے دوران لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کیے ہیں، معاہدے کا مقصد سیمی کنڈکٹرز شعبے، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، روبوٹک، فنٹیک، بلاک چین اور بائیوٹیک سمیت دیگر متعلقہ شعبوں میں علم اور وسائل کے تبادلے کو ممکن بنانا ہے۔
نیٹسول ٹیکنالوجیز ان پاکستانی کمپنیوں میں سے ایک ہے جو ابتدائی وقت سے چینی مارکیٹ میں داخل ہوئی۔ 2005 میں فنٹیک کمپنی کے عالمی آپریشن کے چین میں داخل ہونے کے بعد، اس نے چینی مارکیٹ میں فنانشل لیزنگ انٹرپرائز سلوشنز کے عالمی تجربے کوچینی مارکیٹ میں متعارف کرایا، چین میں مقامی مارکیٹ کے لیے سافٹ ویئر تیار اور ملکی مالیاتی لیزنگ مارکیٹ کوبین الاقوامی مارکیٹ کے ساتھ مربوط کرنے میں مددفراہم کی۔
نعیم آفتاب کا کہنا تھا کہ اعلی معیار کی سافٹ ویئر مصنوعات اور خدمات کے ذریعے، نیٹسول ٹیکنالوجیز مسابقتی برتری کو بہتر بناتے ہوئے چینی شراکت داروں کے لیے کاروباری عمل کو آسان بناتی ہے، چائنہ بینکنگ ریگولیٹری کمیشن کے تحت زیادہ تر آٹو فنانس کمپنیاں نیٹسول کی مصنوعات کو بنیادی نظام کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت لاکھوں سافٹ ویئر ڈویلپرز ہیں، جن میں اے آئی اورانٹرنیٹ آف تھنگز جیسے شعبوں میں گریجویٹ اور مختلف صنعتوں میں ڈیٹا اسٹارٹ اپ ہیں، جن میں بڑی تعداد میں مقامی کمپنیاں امریکہ یا یورپ میں کمپنیوں کے لیے کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی سافٹ ویئر شعبے کے ہنرمند افراد چینی کاروباری اداروں میں خدمات کے لیے رجوع کریں گے۔ حالیہ برسوں میں، چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کی ایک بڑی تعداد وطن واپس آئی ، اور ان کے پاس چینی کاروباری اداروں میں خدمات کے لیے پیشہ ورانہ علم اور زبان سے آگاہی بھی موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمگیریت اور جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی کے موجودہ تناظر میں،اس سے قطع نظر کہ وسائل چاہے بیجنگ میں ہوں یا پاکستان میں چینی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن، سافٹ ویئر اور دیگر شعبوں میں کاروبار کرنا زیادہ پرکشش ہے۔
نعیم آفتاب کی نظر میں اس وقت پاکستانی کاروباری اداروں کو چینی مارکیٹ کی صلاحیت سے زیادہ واقفیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ یہاں اپنی کمپنی کا تجربہ شیئر کرنے آئے ہیں تاہم مزید چینی کمپنیوں کو یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک بہت محفوظ ملک ہے اور ساتھ ہی سافٹ ویئر انڈسٹری میں سرمایہ کاری کا بہترین مقام ہے۔ امید ہے کہ کچھ چینی کمپنیاں ہمارے ساتھ تعاون کرسکتی ہیں۔ 2004 سے چین میں مقیم نعیم آفتاب کا کہنا تھا کہ ان کی نظر میں چین دنیا کے محفوظ ترین مقامات میں سے ایک اور محبت سے بھرا ملک ہے۔ گزشتہ 20 سالوں سے، میں اور میرے خاندان نے کبھی محسوس نہیں کیا کہ ہم کسی غیر ملک میں رہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ میں نے چین میں رہنے اور کام کرنے کا انتخاب کیا۔

Comments (0)
Add Comment