انقلاب کا اعلان کرتا ہوں، اب گولی کا جواب گولی سے ملے گا، علی امین گنڈا پور
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میں باقاعدہ طور پر انقلاب کا اعلان کر رہا ہوں، کیونکہ ہمارے پاس انقلاب کے علاوہ کوئی اور حل نہیں۔ عزت، چادر اور چار دیواری کی پائمالی کے بعد ہم نے اپنا ظرف ثابت کردیا ہے۔ لیکن اب بس ہوگئی ہے، اب کوئی گولی چلائے گا تو گولی کھائے گا۔ زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے، کس کی کتنی لکھی ہے فیصلہ اس نے کرنا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں پوری قوم، پی ڈی ایم کی جماعتوں، فارم 47 کی حکومت اور پاکستان کے تمام اداروں سے مخاطب ہوں۔ ملک میں ایسا وقت آ چکا ہے کہ ہماری عزتوں کو پامال کیا گیا، چادر اور چار دیواری کو پامال کیا گیا۔ ہم نے ظرف دکھاتے ہوئے اس قوم کے لیے، اس ملک کے لیے اور پاکستان کے لیے اُف تک نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب وہ وقت آ چکا ہے کہ یہ ہم پر گولیاں برسا رہے ہیں۔ ہمارے 2 کارکنان کو گولیاں ماری گئیں۔ تیسرے کارکن کو گولی لگی، اس کا پتا نہیں چل رہا کہ کہاں ہے؟ براہ راست آنسو گیس کے شیل مار کر 50 سے زائد کارکنوں کو زخمی کیا گیا۔ پنجاب کی حدود شروع ہوتے ہی ہر 3 کلومیٹر کے بعد ہم پر شیل برسائے گئے۔ گولیاں برساتے رہے، گرنینڈ پھینکتے رہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ پاکستان ہمارا ہے، یہ پنجاب بھی ہمارا ہے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان بھی ہمارا ہے۔ میں پورے پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ اپنی آزادی کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر خیبر پختونخوا اور پنڈی ڈویژن کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی پولیس والے ظلم کرنے کے باوجود ہمارے ہتھے چڑھے لیکن میں نے انہیں ریسکیو کیا۔ کیونکہ ہمیں ان کے بچوں اور خاندان والوں کا خیال تھا۔ (ہاتھ کی انگلی دکھاتے ہوئے) اوہ پنجاب پولیس کے نوجوانوں تم اگر اپنے باپ کی اولاد ہو تو بتانا کہ تم پھنس گئے تھے اور ہم نے تمہیں چھوڑ دیا۔ اس ظلم کے باوجود جو تم کرتے رہے۔
وزیراعلیٰ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ یہ بھی سن لو کہ اگر کوئی گولی برسائے گا تو اس پر بھی گولی برسائی جائے گی۔ تم ایک گولی چلاؤ گے تو ہم 10 چلائیں گے۔ تم ایک آنسو گیس ماروں گے تو ہم 10 ماریں گے۔ تم ایک لاٹھی مارو گے تو ہم 10 ماریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں سن لو، تمام قبائل کے لوگ ہماری پارٹی میں ہیں، تمام قبائل میں جرگے کرو۔ اور یہ فیصلہ کرو کہ اگر آج کوئی اور (نشانے پر) ہے تو کل تم بھی ہو سکتے ہو۔ سب اکٹھے ہو کر متحد ہو جاؤ۔ آئندہ جب ہم جائیں گے تو اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہمیں مارے گا تو وہ مرنے کے لیے تیار رہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ دھمکی نہیں بلکہ اصلاح کی آخری وارننگ ہے۔ میں اعلان کر رہا ہوں کہ پاکستان کے ادارے اگر اپنی قوم کی آواز نہیں سن سکتے، ان کی رائے کی عزت نہیں کرسکتے تو سائیڈ پر ہو جائیں، عوام کو فیصلے عوام میں کرنے دیں۔ سیاسی فیصلے سیاسی بندوں کو کرنے دیں، بیچ میں نہ آئیں اور دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔