اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر ملک ابرار حسین نے وفاقی تعلیمی بورڈ کی جانب سے انٹرمیڈیٹ کے سالانہ نتائج میں مبینہ بے قائدگیوں پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ حکام کی ناقص پالیسیوں نے امتحانی نظام کا بیڑا غرق کردیاہے ملک بھرکے لاکھوں طلباء متبادل ڈھونڈنے پر مجبور کردیے گئے ہیں۔ تعلیم پر حکومتی تجربات اور ناقص حکمت عملی کے باعث ملک بھر میں تعلیمی تنزلی جیسابحران سراٹھارہاہے۔گزشتہ روز یہاں سے جاری کردہ اپنے بیان میں ملک ابرارحسین کاکہنا تھاکہ امسال میٹرک امتحانات کے نتائج بھی مشکوک ہیں جبکہ انٹرکے نتائج میں تو ساری کسر ہی نکال دی گئی ہے۔ ہزاروں طلبہ کو فیل جبکہ ہزاروں کے مارکس کم لگائے گئے ہیں جو کہ منطقی طورپر بھی درست نہیں ثابت ہوئے ہیں۔ اگر پاکستان میں تعلیم کے ساتھ یہی رویہ روا رکھا گیا اور امتحانی نظام پرایسے ہی نااہل ٹولہ کی جانب سے تجربات کا سلسلہ جاری رہا توکچھ بعید نہیں چند سال بعد پاکستان میں معیاری تعلیم کابوریا بستر گول ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ای مارکنگ کی وجہ سے بچوں کے نمبرز پر شب خون مارا گیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں تعلیمی اداروں نے فیڈرل بورڈ سے اپنی افیلیشن ختم کرنے کا سوچنا شروع کردیاہے۔ان کا کہنا تھاکہ گلگت بلتستان،سکردو کے شہروں میں بھی طلباء نے فیڈرل بورڈ کی پالیسوں کے خلاف سخت احتجاج ریکارڈ کرایاہے جس پر حکومت وقت کو ٹھنڈے دل سے غورکرنے کی ضرورت ہے۔ انہو ں نے احتجاجی طلبہ سے مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بطور ماہر تعلیم وہ سمجھتے ہیں کہ بچے اپنی بات پرحق بجانب ہیں اور ان کی دادرسی کرنا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ای مارکنگ کے نام پر طلبہ کا استحصال بند کیا جائے اور مینول مارکنگ کا نظام دوبارہ بحال کیا جائے۔
جاری کردہ
میڈیا کوآرڈینیٹر،آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن
برائے رابطہ:۔03005531100