جنرل فیض کی گرفتاری کا پی ٹی آئی کے دفتر پر چھاپے سے کیا تعلق ہے؟
اسلام آباد: سینئر صحافی عمر چیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ فیض حمید کے خلاف اہم ثبوت پی ٹی آئی کے دفتر پر چھاپے کے دوران ملے، جس سے پتا چلا کہ وہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ، بانی پی ٹی آئی اور روپوش رہنماؤں سے بھی رابطے کرکے ان کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
عمر چیمہ نے اپنے وی لاگ میں جنرل فیض کی گرفتاری کا پی ٹی آئی کے دفتر پر چھاپے سے تعلق جوڑتے ہوئے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی دفتر پر چھاپے کے دوران وہاں سے کچھ کمپیوٹرز اور دیگر دستاویزات اٹھائی گئی تھیں، جن کی مدد سے اہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہت سے اہم ثبوت ملے تھے۔
ثبوتوں کی روشنی میں پتا چلا کہ فیض حمید پی ٹی آئی کے لیے سہولت کار کا کردار اداکر رہے ہیں۔ وہ پی ٹی آئی کے روپوش رہنماؤں سے بھی رابطے میں تھے، چونکہ ان کا تعلق خود ایک بڑی ایجنسی سے تھا اس لیے وہ انہیں ایجنسیوں سے بچنے کے طریقے بھی بتاتے تھے۔
عمر چیمہ نے مزید کہا کہ عام تاثر ہے کہ فوج چیلنج کو مینج نہیں کر پا رہی تو اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ فوج کے اپنے لوگ پی ٹی آئی کو گائیڈ کر رہے تھے۔ کچھ عرصے سے یہ نوٹ کیا جا رہا تھا کہ پی ٹی آئی کی سہولت کاری کے شیخ الشیوخ جنرل ریٹارڈ فیض حمید تھے۔ ٹاپ سٹی کیس سے قطع نظر جنرل فیض حمید کی گرفتاری کا بڑا محرک پی ٹی آئی اور عمران خان کی سہولت کاری ہے۔