ملک میں کسی نے انتشار پھیلایا تو رب کعبہ کی قسم ہم اس کے آگے کھڑے ہوں گے، آرمی چیف

آرمی کا کہنا تھا کہ پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کےخاتمےکے لیےجدوجہدکر رہی ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے، ہم کہتےہیں کہ احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے۔

اسلام آباد:آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ اگر ملک میں کسی نے انتشار پھیلانے کی کوشش کی تو رب کعبہ کی قسم ہم اس کے آگے کھڑے ہوں گے، اگر ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو عراق، شام اور لیبیا سے جانیں۔
جمعرات کو وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل علماکنونشن سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے، پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کے خاتمے کے لیے جد وجہد کر رہی ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے۔
آرمی کا کہنا تھا کہ پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کےخاتمےکے لیےجدوجہدکر رہی ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے، ہم کہتےہیں کہ احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال سےزیادہ عرصے تک لاکھوں افغانیوں کی مہمان نوازی کی، دہشت گردی کی جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دیں، ہم پختون بھائیوں اور خیبرپختونخوا کے عوام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں، فتنہ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ برادر اسلامی ملک سے مخالفت نہ کریں۔
جنرل عاصم منیر نے بتایا کہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے، پاک فوج اللہ کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کے خاتمے کے لئے جد وجہد کر رہی ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے ۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال سے زیادہ عرصے تک، لاکھوں افغانیوں کی مہمان نوازی کی ہے،ہم انھیں سمجھا رہے ہیں کہ فتنۂ خوارج کی خاطر اپنے ہمسایہ، برادر اسلامی ملک اور دیرینہ دوست سے مخالفت نہ کریں،
دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے پختون بھائیوں اور خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں اور ہم اُنکی کاوشوں کو سراہتے ہُوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں،
خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں،جن کے بارے میں علامہ اقبال نے فرمایا تھا:
سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ،
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کے لئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ،
شمشیر ہی کیا نعرۂ تکبیر بھی فتنہ”
آرمی چیف نے کہا کہ ہم لوگوں کو کہتےہیں کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں۔
شدت پسندی پر بات کرتے ہُوئے آرمی چیف نے کہااللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ دین میں جبر نہیں ہے،جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں،سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتاہے ،
آرمی چیف نے مزیدکہا کہ ناموس رسالت پر بات کرتے ہُوئے آرمی چیف نے کہا، کسی کی ہمت نہیں جو رسول پاک (SAW) کی شان میں گستاخی کر سکے،کسی نے پاکستان میں انتشار کی کوشش کی تو رب کریم کی قسم، ہم اُسکے آگے کھڑے ہوں گے،دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی کیونکہ یہ ملک قائم رہنے کے لئے بنا ہے۔
آرمی چیف سید عاصم منیر نے کہا کہ اس پاکستان پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان کیونکہ پاکستان ہم سے زیادہ اہم ہے،اگر ریاست کی اہمیّت جاننی ہے تو عراق، شام اور لیبیا سے پوچھو، علماء و مشائخ سے التماس ہے کہ وہ شدت پسندی یا تفریق کی بجائے تحمل اور اتحاد کی ترغیب دیں،علماء کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو معاشرے میں واپس لائیں اور فساد فی الارض کی نفی کریں، مغربی تہذیب اور رہن سہن ہمارا آئیڈیل نہیں ہے ،ہمیں اپنی تہذیب پر فخر ہونا چاہئے،
اقبال کا شعر پڑھ کر آرمی چیف نے کہا:
اپني ملت پر قياس اقوام مغرب سے نہ کر،
خاص ہے ترکيب ميں قوم رسول ہاشمی

ان کی جمعيت کا ہے ملک و نسب پر انحصار،
قوت مذہب سے مستحکم ہے جمعيت تری
آرمی چیف نے کہا کہ جو یہ کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظرئیے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟
آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر تقسیم پاک وہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے،فلسطین اور غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے،فلسطین سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے اور پاکستان کو مضبوط بنانا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment