جتنے مقدمات بنانے ہیں بنالیں، کوئی ڈیل نہیں کروں گا، عمران خان

راولپنڈی:سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ تاثرغلط ہے کہ میں نے غیرمشروط معافی مانگی۔ جتنے مقدمات بنانے ہیں بنالیں کوئی ڈیل نہیں کروں گا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جتنے مقدمات بنانے ہیں بنالیں کوئی ڈیل نہیں کروں گا، ڈیل وہ کرتا ہے جس نے کوئی جرم کیا ہو۔ 9 مئی کی فوٹیجز میں پی ٹی آئی کے لوگ سامنے لائے جائیں تومعافی مانگوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ سے مذاکرات کیلئے کسی نے رابط نہیں کیا، موجودہ حکومت کی زیرنگرانی دوبارہ الیکشن ہوئے تو نہیں مانیں گے، حکومت دلدل میں دھنستی جارہی ہے، حکومت کے پاس صرف 2 ماہ ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی کا کہناتھا کہ پہلے 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز لائی جائیں، پی ٹی آئی کے لوگ 9 مئی واقعات میں ملوث پائے گئے،تو معافی بھی مانگوں گا، ان کو پارٹی سے نکالوں گا اور سزا بھی دلواوں گا، پاکستان اور عالمی سطح پر مقبول ترین شخص کی کوئی عزت نہیں ۔
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ 9مئی والےدن آپکے لوگوں کے ہاتھوں میں پیٹرول بم دیکھےگئے، بانی پی ٹی آئی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ زمان پارک لاہور میں پیٹرول بم استعمال کیے اور کہیں نہیں، اگرکوئی عہدیدار حساس عمارتوں پر پیٹرول بم پھینکنےمیں ملوث ہے تو اسے سزا دی جائے۔
عمران خان اور بشری بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 11 روز کی توسیع
دوسری جانب توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کردی گئی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس ٹو کی سماعت کی، نیب نے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کی منظوری دیدی۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی، عدالت کی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ ملزمان کو 19 اگست کوپیش کرنے کی ہدایت کی، خیال رہے کہ ملزمان کا توشہ خانہ ٹو ریفرنس مجموعی طور پر 24 روزہ ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری ڈال دی تھی۔ نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔ اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔

Comments (0)
Add Comment