پیرس اولمپکس میں چینی اتھلیٹس کے بہترین آغاز کی تعریف

پیرس(شِنہوا)فرانس میں منعقدہ پیرس اولمپکس کے افتتاحی روز دوطلائی اور ایک کانسی کا میڈل حاصل کرنے پر چین کے اولمپک وفد کے سیکرٹری جنرل ژانگ شن نے کہا کہ چین کے اولمپیئنز نے بہترین شروعات کی ہیں اوروہ توقعات پر پورا اترے ہیں۔
پیرس اولمپکس 2024 کا پہلا طلائی تمغہ جیتنے کا اعزاز چینی شوٹرز شینگ لی ہاؤ اور ہوانگ یوٹنگ کو حاصل ہوا جنہوں نے 10 میٹر ایئر رائفل مکسڈ ٹیم کے فائنل میں جنوبی کوریا کو 16-12 سے شکست دی۔
ژانگ نے شِنہوا کو بتا یا ہے کہ دونوں نوجوانوں نے زبردست مسابقتی طاقت اور زبردست ذہنی طاقت کا مظاہرہ کیا ، جس سے انہیں چین کیلئے سونے کا تمغہ لانے میں مدد ملی۔ خاص طور پر فائنل راؤنڈ کے آخری چند شاٹس میں جب ان کے مخالفین خسارے کو کم کرتے رہے تو انہوں نے اپنے حریفوں کومقابلے کا رخ موڑنے کا موقع نہیں دیا اور وہ تعریف کے مستحق ہیں۔
خواتین کے 3 میٹرسپرنگ بورڈ فائنل میں غوطہ خور چھانگ یانی اور چھن یی وین کی فتح پر گفتگو کرتے ہوئے ژانگ نے کہا کہ چھانگ اور چھن نے چین کی غوطہ خور ٹیم کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تیراکی کے مقابلے میں ہم جانتے تھے کہ ہمارے مقابلے میں آسٹریلوی اور امریکی تیراک خواتین فری سٹائل ریلے 4×100 میٹر میں زیادہ مسابقت کرتے ہیں. تاہم ہم پوڈیم پر پہنچے اور ایشین ریکارڈ توڑ دیا۔ یہ ہمارے وفد کے لئے ایک قیمتی کانسی کا تمغہ ہے ۔
ژانگ نے بہت سے چینی ایتھلیٹس کی تعریف کی، جن میں مردوں کی تیراکی ٹیم بھی شامل ہے جنہوں نے 4×100 میٹر فری سٹائل ریلے میں چوتھی پوزیشن حاصل کی جبکہ سائیکلنگ روڈ ایونٹ میں خواتین کے انفرادی ٹرائلز میں 32 ویں نمبر پر رہنے والی تانگ شین سمیت ٹیبل ٹینس ٹیم، بیڈمنٹن ٹیم اور مردوں کی آرٹسٹک جمناسٹک ٹیم بھی تعریف کی مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی ریاستی کونسلر شین یی چھنگ نے پیرس گیمز کا پہلا طلائی تمغہ جیتنے پر چینی اولمپک وفد کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔

Comments (0)
Add Comment