اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ مینڈیٹ چوروں کی اپنی بیویاں اور بچے انہیں پارلیمنٹیرین نہیں مانتے۔ یہ اسمبلی اجلاس بلالیں اور قرارداد پاس کردیں۔ن لیگ کے 17 ایم این ایز کےعلاوہ کسی کا ووٹ ہم تسلیم نہیں کریں گے۔
نجی چینل سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ نئے الیکشن کے بیان پرحافظ نعیم الرحمان سے بات کروں گا، عدالتوں نے جرات و بہادری دکھائی۔ امید ہے کہ عدالتیں جھوٹی اور جعلی نمائندوں سے ہماری جان چھڑائیں گی۔
اسد قیصر نے کہا کہ یہ عوامی نمائندے نہیں ہیں، ہم انہیں تسلیم نہیں کریں گے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ دسمبر میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی اور عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔
اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم کسی ادارے کے خلاف نہیں، سب کو بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ ملک کہاں جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم ہر وہ کام کریں گے جس سے ملک میں استحکام آئے، عمران خان واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ملک بھی ہمارا ہے اور فوج بھی ہماری ہے۔
اسد قیصر نے کہاکہ ہمارا موقف رہا ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، اس کے علاوہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن میں دھاندلی تو چھوٹا لفظ ہے، فسطائیت کی انتہا کی گئی، ہم نے دو تہائی سے الیکشن جیتا مگر فارم 47 میں کسی اور کو حکومت دے دی گئی۔
اسد قیصر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان کی ضمیر مردہ ہیں، یہ کسی اور کے مینڈیٹ پر حکومت کررہے ہیں، ن لیگ کے 17 ایم این ایز کے سوا ہم ان کے ووٹ کو تسلیم ہی نہیں کریں گے۔
سابق اسپیکر نے کہاکہ یہ اگر قرارداد پاس کریں تو بھی اس کی کوئی حیثیت نہیں، حکومت کو عوامی مسائل کا احساس اس لیے نہیں کہ عوام نے ان کو ووٹ ہی نہیں دیا۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت عوام میں فرسٹریشن ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ملک انارکی کی طرف جائے، ہمارے ساتھ جس نے ظلم اور زیادتی کی وہ سب کو پتا ہے۔