بیجنگ :6 روزہ آٹھویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو 23 سے 28 جولائی تک جنوب مغربی چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھن منگ میں منعقد ہو رہی ہے۔ ایکسپو میں مجموعی طور پر 82 ممالک، خطے اور بین الاقوامی تنظیمیں شرکت کر رہی ہیں، اور 2،000 سے زائد نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک نمائش کنندہ فیصل رشید نے کہا "یہ میری چھٹی بار ساؤتھ چائنا ایکسپو میں شرکت ہے۔ گزشتہ سال کی نمائش بہت اچھی تھی، اور مجھے امید ہے کہ یہ سال گزشتہ سال سے بہتر ہوگا.”اس نمائش کے لیے مختص دو جنوبی ایشیائی پویلینز میں پاکستان، بھارت، نیپال، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان، بھوٹان اور مالدیپ پر مشتمل آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک کی خصوصی نمائشیں ہیں۔پہلی چین -جنوبی ایشیا ایکسپو 2013 میں منعقد ہوئی اور "اتحاد ، تعاون اور مشترکہ ترقی” کے موضوع کے ساتھ چین -جنوبی ایشیا ایکسپو چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے مابین سب سے اہم معاشی اور تجارتی تبادلے کی سرگرمیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ 2023 میں چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 200 ارب امریکی ڈالر کے قریب پہنچ گیا ۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے چین کی پوزیشن مستحکم ہوتی جارہی ہے اور جنوبی ایشیائی ممالک جیسے پاکستان کے چاول اور دیگر زیادہ سے زیادہ اشیاء چینی مارکیٹ میں داخل ہوئی ہیں جنہیں چینی صارفین بے حد پسند کرتے ہیں۔