اسلام آباد:چائنا انٹرنیشنل پریس کمیونیکیشن سینٹر کے ریسرچ فیلو محمد ضمیر اسدی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلہ کے لئے وزیراعظم کا دورہ چین نے اہم کردار ادا کیا ہے،پاکستان کے صنعتی، کاروباری اور تجارتی حلقوں کے لئے سی پیک فیز 2 میں بے شمار مواقع موجود ہیں، چین اور پاکستان کی قیادتوں کے مابین اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے 2.0 پر مکمل اتفاق رائے ہے۔جمعہ کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور وزرائے اعظم چین کے دورے کر رہے ہیں تاکہ چین کی معاشی ترقی کے ماڈل اور اوپن مارکیٹ سے فوائد حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے سی پیک منصوبہ آج بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی امتیازی حیثیت کے پیش نظر آج بھی ہمارے لئے ترقی کے بھرپور مواقع موجود ہیں۔ ترقی کے مواقع سے فائدے اٹھانے کے لئے ہمیں فیز 2.0 میں شامل منصوبوں کی تکمیل کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔
گزشتہ سال چین کی بی آر آئی میں شامل ممالک کے ساتھ سامان کی تجارت 19.5 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی، جو 2.8 فیصد اضافہ ہے، اور کل درآمداور برآمد کے حجم کا 46.6 فیصد ہے، جو اس انیشی ایٹو کی تجویز کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھی سی پیک کے ذریعے اپنی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتا ہے ۔