نان چھانگ (شِنہوا) چین میں 95 سالہ معمر خاتون ژانگ جن یوآن وہیل چیئر کی مدد سے چلتی ہیں اور ان میں پیس میکر نصب ہے لیکن اس کے باوجود رضاکارانہ خدمات کی سرگرمیوں کا اہتمام کر رہی ہیں جبکہ 95 برس کی ہونے باوجود دوسرے انہیں "توانا” کہتے ہیں۔
ژانگ نے کینیڈا میں منعقدہ انٹرنیشنل کونسل آف نرسز کانگریس میں 2023 کا انٹرنیشنل اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی چینی نرس کو یہ عالمی ایوارڈ ملا ۔ وہ چین کے مشرقی صوبے جیانگ شی سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ہیں جنہیں 20 برس قبل فلورنس نائٹنگل میڈل سے نوازا گیا تھا۔
ژانگ جن یوآن کے خیراتی گروپ کی ایک رضاکار اور نان چھانگ فرسٹ اسپتال کے آپریٹنگ روم کی سابق ہیڈ نرس شیا شینگ یون کہتی ہیں کہ "درحقیقت وہ کام کے حوالے سے سخت ہیں۔ انہوں نے ژانگ جن یوآن کے کام کی اخلاقیات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تمام زندگی ان کی پیروی کرتی آئی ہیں۔
نان چھانگ یونیورسٹی میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے 23 سالہ پاکستانی طالب علم عبداللہ حسیب نے کہا کہ جب انہوں نے سنا دادی ژانگ جن یوآن 95 برس کی عمر میں بھی کمیونٹی میں رضاکارانہ نرسنگ کی خدمات انجام دے رہی ہیں تو وہ بہت متاثر ہوئے اور اس میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی۔ نرسوں کے حالیہ عالمی دن پر وہ ژانگ جن یوآن اور ان رضاکار ٹیم بزرگ رہائشیوں کو ہنگامی اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق آگاہی دینے کےلئے کمیونٹی میں گئے۔
ژانگ جن یوآن نے 40 برس سے زیادہ عرصے تک کلینیکل نرسنگ کی خدمات انجام دیں ۔ 1990 کی دہائی میں ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ مریضوں کے لئے سب سے بڑا دکھ گھر پر نرسنگ کی دیکھ بھال کا فقدان تھا جس کی وجہ سے کچھ مریضوں کو بار بار اسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کمیونٹی رضاکارانہ کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ 1999 میں انہوں نے تیاریاں شروع کیں اور 2000 میں جیانگ شی صوبائی رضاکار نرسنگ سروس مرکز قائم کیا جو کمیونٹی نرسنگ رضاکارانہ خدمت کا ایک ماڈل ہے۔
غیر ملکی طالب علم حسیب کو تندہی سے نرسنگ علم کا مطالعہ کرتے اور کمیونٹی کے رہائشیوں کی رہنمائی کرتے دیکھا تو ژانگ جن یوآن نے حسیب کا ہاتھ ہلاکر کہا کہ نرسنگ کا کام محبت اور لگن ، پیشہ ورانہ مہارت اور ہمت کی نمائندگی کرتا ہے۔ نرس کا پیشہ اختیار کرنا ایک ذمہ داری ہے ہمارے اندار مخلصانہ خدمت کا جذبہ ہونا چاہئے اور ہمیں زندگی بھرانسانیت کی مشترکہ صحت کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔
حسیب نے کہا کہ انہوں نے چینی نرسنگ عملے میں فلورنس نائٹنگیل روح دیکھی۔ انہوں نے اپنی محبت، صبر، احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ نرسنگ کے لئے میڈیکل کمیونٹی اور یہاں تک کہ پورے معاشرے میں عزت حاصل کی اور پہچان بنائی۔