اسلام آباد: وزیر دفاع و پاکستان مسلم لیگ( ن ) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایوب خان کی لاش کو قبر سے نکال کر پھانسی دی جائے سب سے پہلے حلف کی خلاف ورزی انہوں نے کی تھی۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ سب سے پہلے حلف کی خلاف ورزی ایوب خان نے کی اور ملک میں مارشل لا لگایا۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران جنرل (ر) ایوب خان کے پوتے عمر ایوب اور سنی اتحاد کونسل کے دیگر ارکان نے شور شرابا کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم تو مانتے ہیں کہ ہم جنرل ضیا کے ساتھ تھے او اس پر معافی مانگی ہوئی ہے۔ اسپیکر کو میری بات سے مرچیں لگتی ہیں تو لگیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ آئین توڑنے والے سب پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے لیکن ضروری ہے کہ آغاز ایوب خان سے ہو۔
خواجہ آصف نے کہاکہ میں ایوب خان کے خلاف کیوں نہ بولوں۔ مسلم لیگی رہنما کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ہنگامے پر انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہاؤس ان آرڈر کرائیں تاکہ میں بات کرسکوں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ قومی اسمبلی میں باہر سے لوگ لائے جاتے ہیں جو ہمارے خلاف نعرے بازی کرتے ہیں، اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیکیورٹی کا خیال رکھیں ورنہ خدانخواستہ یہاں پر کوئی حادثہ ہوسکتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ پی ٹی آئی ایسی پارٹی ہے جو کہتی ہے کہ عمران خان نہیں تو ملک بھی نہیں، جبکہ ہمارے لیے وطن عزیز پاکستان ہی سب کچھ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کی اوقات یہ ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے نام کا فیصلہ نہیں کرسکے، شیر افضل مروت کو مجھ اور اسپیکر سے ملاقات پر پارٹی سے ہی نکال دیا۔
دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ اسمبلی میں عمرایوب نے نامناسب باتیں کیں ،پھربھی ہم نے سنیں،تاریخ میں پہلامارشل لاء ایوب خان نے لگایاتھا،ایوب خان پر جب میں نے بات شروع کی تو ان سے برداشت نہیں ہوا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان وہ واحد رہنما ہیں جس نے توشہ خانہ سے کاروبار کیا، میں نے سپیکر سے کہاکہ میں دس دفعہ معافی مانگوں گا،یہ 9 مئی پرمعافی مانگیں ،یہ نہیں ہوگاکہ ان کامجرم بری ہوجائے اور ہمارے مجرم کو سزاہوجائے،تاریخ درست کرنی ہے سارے معاملات درست کرنے پڑیں گے۔