جو کچھ نو مئی کو پی ٹی آئی کی قیادت نے کیا اور احکامات دئیے اس پر عدالتوں نے کیا فیصلہ دیا، خالد مقبول صدیقی*
ایم کیو ایم پاکستان نو مئی کے واقعات کی سخت مذمت کرتی ہے، خالد مقبول صدیقی
جسطرح تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ، شہداء کی یادگار پر حملہ کیا گیا اسکو برداشت نہیں کیا جاسکتا، خالد مقبول صدیقی
عدالتوں سے سوال اور استفسار کررہے ہیں ،قوم کو اکٹھا ہو کر ایسا فیصلہ کرنا چاہیے کہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کرسکے، خالد مقبول صدیقی
کراچی.۔۔9مئی2024ء
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے نظام انصاف سے سوال ہے کہ ایک سال پہلے نو مئی کو جو کچھ ہوا اسکی تحقیقات کہاں تک پہنچی ،ہم نے جو مناظر میڈیا کے زریعے دیکھے اور جو 75 سالہ تاریخ میں نہیں دیکھا وہ دیکھا ہم نے کچھ نہ کرکے بھی بہت کچھ بھگتا ہے ہم عدالتوں سے پوچھ رہے ہیں کہ اور کتنا انتظار کرنا ہے اور کتنے ثبوتوں کی ضروت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو پاکستان کے مرکزی الیکشن آفس پاکستان ہاؤس میں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی ایڈہاک کمیٹی کے اراکین نسرین جلیل ، سید مصطفی کمال ،سید امین الحق، فیصل سبزواری اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ جو کچھ پی ٹی آئی کی قیادت نے احکامات اور ہدایت کے زریعے کیا اس پر کیا ایکشن ہوا ،خان نہیں تو پاکستان نہیں کا کیا مطلب ہے ،کور کمانڈر آفس اور جناح ہائوس پر حملے پر کیا سزا دی گئی یہ وہ کچھ ہے جسکو کرنے کا تصور پاکستان کر نہیں سکتا ،ملک کے استحکام پر مامور اور تنصیبات پر حملہ پاکستان پر حملہ تصور کرنا چاہیے یا نہیں ،جو توڑ پھوڑ ہوئی ، احتجاج اور غصہ تھا وہ کس کے خلاف تھا کیا اس سے پہلے سیاسی قائدین گرفتار نہیں ہوتے رہے انہوں نے کہا کہ سیاست میں ریاست کے کردار کے بارے میں برسوں سے سوالات ہورہے ہیں سیاست کو ریاست پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے ،دفاعی ادارے پاکستان کے استحکام ، دفاع کی ضامن ہیں جو کچھ نو مئی کو پی ٹی آئی کی قیادت نے کیا اور احکامات دئیے اس پر عدالتوں نے کیا فیصلہ کیا اور کسطرح کا فیصلہ ہونا ہے ،سیاست دان چاہتے ہوں یا نہیں ریاست کو سیاست سے لاتعلق رہنا چاہیے،کیا پی ٹی آئی کی قیادت بھی یہی کہتی ہے جب ریاست یہ کہے کہ ہم اس سیاسی کشمکش میں کسی جماعت کے ساتھ نہیں غیر جانب دار ہیں تو اس پر بھی پی ٹی آئی تنقید کرے ،عمران کہتا ہے کہ ریاست سیاست میں ملوث ہو لیکن اس طرح کہ وہ میرے ساتھ کھڑی ہو ،وہ برہمی ، غصے کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ آپ کو نیوٹرل نہیں ہونا ہے آپ نے میرے ساتھ کھرا ہونا ہے ، میں ہی عدالت ، ریاست ،ائین ،قانون ہوں انہوں نے کہا کہ آج ہم نو مئی کی مزمت کے ساتھ یہ سوال رکھ رہے ہیں کہ عدالتوں نے ان واقعات پر کیا ایکشن لیا اور کیا فیصلہ کرکے سزائیں دی، ایم کیو ایم پاکستان نو مئی کے واقعات کی سخت مذمت کرتی ہےجسطرح تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ، شہداء کی یادگار پر حملہ کیا گیا اسکو برداشت نہیں کیا جاسکتا،عدالتوں سے سوال اور استفسار کررہے ہیں ،قوم کو اکٹھا ہو کر ایسا فیصلہ کرنا چاہیے کہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کرسکے.