پاکستان اور چین کے درمیان ایک دوسرے کے شہریوں کے لئے ویزا کی سہولت مزید بہتر بنانے پر اتفاق

سی پیک نے پاکستان کو توانائی اور لاجسٹکس کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے میں مدد کی ہے، پاکستانی تاجروں کو ویزوں کے اجراء میں سہولت فراہم کی جانی چاہئے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی چینی حکام اورمالیاتی اداروں کے سربراہان سے گفتگو

 

پاکستان اور چین کے درمیان ایک دوسرے کے شہریوں کے لئے ویزا کی سہولت کو مزید بڑھانے پر اتفاق ہو گیا ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے سی پیک کو بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ بنانے میں تعاون پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک نے پاکستان کو توانائی اور لاجسٹکس کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے میں مدد کی ہے پاکستانی تاجروں کو ویزوں کے اجراء میں سہولت فراہم کی جانی چاہئے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال چین اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطحی بات چیت کے سلسلے میں بیجنگ پہنچے جہاں انہوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کے لیے حکام اور مالیاتی اداروں کے رہنماؤں کے درمیان اہم دو طرفہ بات چیت کی۔گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر کے ہمراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی بھی موجود تھے۔اپنی آمد کے بعد وفاقی وزیر نے عوامی جمہوریہ چین کی وزارت خارجہ، چائنا ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن (سی این او ایس یو آر) اور چائنا ڈیولپمنٹ بینک (سی ڈی بی) سمیت متعدد اہم ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں میں معاون خصوصی طارق فاطمی اور چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی بھی موجود تھے۔گوادر پرو کے مطابق چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ کے ساتھ اپنی ملاقات میں وفاقی وزیر نے وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا ، جس کا مقصد ‘آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ’ کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ بات چیت میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی پہلی دہائی کے کامیاب اختتام اور اس کی دوسری دہائی میں حاصل ہونے والی پیش رفت کا جائزہ بھی شامل تھا، خاص طور پر پانچ راہداریوں یعنی ترقی، معاش، کشادگی، شمولیت اور جدت طرازی، جیسا کہ گزشتہ سال چین کے نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ نے بیان کیا تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں سی پیک کا نام دیا اور سی پیک کے تحت ان پانچ راہداریوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت پاکستان کے تصور کردہ فائیو ای فریم ورک یعنی ایکسپورٹ، انرجی، ایکویٹی، ای پاکستان اور ماحولیات کا ذکر کیا۔ فریقین نے پاکستان میں ایم ایل ون، کے کے ایچ کی تشکیل نو اور دیگر اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر جلد عمل درآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت آئی ٹی، زراعت کو جدید بنانے، ٹیکسٹائل، معدنیات اور قابل تجدید توانائی سمیت دیگر ترجیحی شعبوں میں مستقبل میں تعاون کی نشاندہی کی۔ انہوں نے سی پیک کو بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ بنانے میں تعاون پر چین کا شکریہ ادا کیا اور سی پیک نے پاکستان کو توانائی اور لاجسٹکس کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے لئے زیادہ سے زیادہ بزنس ٹو بزنس روابط کی ضرورت پر زور دیا جس کے لئے پاکستانی تاجروں کو ویزوں کے اجراء میں سہولت فراہم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے ایم ایل ون پشاور کراچی ریلوے مین لائن منصوبے کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی اور انسانی وسائل کی ترقی (ایچ آر ڈی) کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، خاص طور پر استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں اور تربیتی مواقع کے ذریعے، اسے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں ایک اہم علاقہ تسلیم کیا۔ انہوں نے چینی وفد کو حکومت پاکستان کی جانب سے سیکورٹی کے لئے اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا۔گوادر پرو کے مطابق عوامی رابطوں کو فروغ دینے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ، دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے شہریوں کے لئے ویزا کی سہولت کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ، جسے بی ٹو بی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے مرکزی حیثیت دی گئی۔گوادر پرو کے مطابق ملاقات کا اختتام نئے دور میں مشترکہ مستقبل کی چین پاکستان کمیونٹی کو فروغ دینے کے مقصد سے دونوں فریقوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو جاری رکھنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔گوادر پرو کے مطابق بعد ازاں پروفیسر احسن اقبال نے چین کے مالیاتی اداروں کی قیادت سے بھی ملاقات کی جن میں چائنا ایکسپورٹ اینڈ کریڈٹ انشورنس کارپوریشن (سینوسور) کے صدر شینگ ہیتائی بھی شامل تھے اور آزاد پتن اور کوہالہ جیسے ہائیڈل پاور منصوبوں کی جلد تکمیل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر نے چائنا ڈیولپمنٹ بینک (سی ڈی بی) کے صدر تان جیونگ سے بھی ملاقات کی۔ چین اور پاکستان کے درمیان گہری دوستی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے دوطرفہ تعلقات کی منفرد نوعیت کا ذکر کیا اور سی پیک کو کامیاب بنانے میں سی ڈی بی کے کردار کا اعتراف کیا۔ فریقین نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں بالخصوص بنیادی ڈھانچے، قابل تجدید توانائی اور صنعتی شعبوں میں سی ڈی بی کی معاونت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ صدر سی ڈی بی نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ بینک ملک میں سماجی و اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں میں مسلسل تعاون کرے گا۔ وفاقی وزیر نے سی ڈی بی کے صدر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ ملک میں سی پیک کے متعدد اہم منصوبوں کی کامیابی کا مشاہدہ کیا جاسکے۔

Comments (0)
Add Comment