پاکستان کے فاسٹ بولر شاہنواز دھانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ میں تو شامل ہوا لیکن بدقسمتی سے ٹیسٹ میچ نہیں کھیل سکا۔ایک انٹرویو میں شاہنواز دھانی نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو ہمیشہ ترجیح دیتا ہوں کیونکہ پاکستان ٹیم میں واپسی کا راستہ ڈومیسٹک کرکٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے ریڈ بال پسند ہے، محنت کرتا ہوں تاکہ ٹیسٹ اسکواڈ میں نام آ جائے، پیسے کی وجہ سے آج کل ٹی ٹوئنٹی پر کھلاڑیوں کی توجہ زیادہ ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں دل و جان سے پرفارمنس دے رہا ہوں تاکہ پاکستان کے لیے دوبارہ کھیلوں۔ فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ بھارت اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیمیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تیاری کرتی ہیں، مجھے جب تک ٹیسٹ کرکٹ نہیں ملتی تب تک فرسٹ کلاس میں محنت کرتا رہوں گا، اگر ڈومیسٹک سیزن مکمل کھیلنا ہے تو فٹنس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔شاہنواز دھانی نے کہا کہ ملتان سلطانز میں خواتین کوچز کے تحت کھیلنے کا تجربہ منفرد تھا، عموماً خواتین کوچز کے ساتھ بات کرنے میں ہچکچاہٹ ہوتی ہے لیکن ملتان سلطانز میں ایسا نہیں ہوا، پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کی بہترین فیلڈنگ کی وجہ کوچ کیتھرین ڈیلٹن تھیں، غیرملکی خواتین کوچز کو دیکھ کر خیال آیا کہ پاکستان میں بھی خواتین کوچز کوچنگ کر سکتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کمال انسان اور ذہین کپتان ہیں، چار سال ملتان سلطانز کو فائنل میں پہنچایا، میں چاہتا ہوں اندرون سندھ سے میری طرح مزید شاہنواز دھانی پاکستان کے لیے کھیلیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اندرون سندھ میں کرکٹ کی سہولتیں نہیں لیکن میں نے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی ہے، میں نے چیئرمین پی سی بی سے اندرون سندھ میں کرکٹ اکیڈمی کی درخواست کی ہے جس پر گرین سگنل مل گیا ہے۔فاسٹ بولر نے کہا کہ مہندرا سنگھ دھونی کو دنیا دیکھنے کے لیے ترستی ہے، ان کے لاکھوں چاہنے والے ہیں، میں بھی ان میں سے ایک ہوں۔ جب میں نے کہا کہ آپ دھونی ہیں میں دھانی ہوں تو ایم ایس دھونی خوب ہنسے، بھارت کے خلاف میچ کے بعد ایم ایس دھونی سے ملاقات ہوئی، میرا خواب جیسے پورا ہوا۔