اعتصام الحق ثاقب
روزمرہ زندگی میں ایک خراب فیصلے کے نتیجے میں چند گھنٹوں کی تکلیف ہوسکتی ہے ، لیکن جب ایک بین الاقوامی سرمایہ کار غلط مارکیٹ پر اپنا سرمایہ لگاتا ہے تو ، اس سے نہ صرف مواقع ضائع ہو تے ہیں بلکہ اس کے نقصانات کئی برسوں تک دیکھے جاتے ہیں
بین الاقوامی سرمائے کے لئے ایک اہم مارکیٹ کے طور پر ، چین نے سال کی پہلی سہ ماہی میں نئی قائم کردہ غیر ملکی مالی اعانت والی فرمز میں 20.7 فیصد کا اضافہ ہوا اور چین میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی سطح 301.67 بلین یوآن (42.46 بلین امریکی ڈالر) رہی۔ عالمی سرمایہ کاروں کو چینی مارکیٹ کا انتخاب کرنے کی ترغیب کس چیز نے دی وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب عالمی ایف ڈی آئی سست روی کا شکار ہے ۔
امریکی فوڈ کمپنی کرافٹ ہینز کے ایشیا کے صدر کہتے ہیں کہ” چین میں ایک بڑی آبادی ہے اور یہ وسیع مارکیٹ کی جگہ ہے جہاں متنوع اور اعلی درجے کی کھپت کی مانگ دن بدن بڑھ رہی ہے”۔عالمی طلب فی الحال ناکافی ہے ، جس کی وجہ سے صارفین ہر کمپنی کے لئے سب سے کم اور سب سے زیادہ طلب شدہ وسائل ہیں۔ چین جو دنیا کی دوسری سب سے بڑی صارف مارکیٹ ہے یہاں ہمیشہ اعلی معیار کی اشیاء اور خدمات کے لئے خریدار موجود ہ ہوتا ہے۔
امریکی کیمیکل کارپوریشن البیمارل کے لیے اسی سوال کا جواب چین کی عالمی معیار کی صنعتی اور سپلائی چین ہے۔ جنوب مغربی چین میں البیمارلے کے نئے پلانٹ کے ایک ایگزیکٹو کے مطابق ان کے پاس چین میں 100 سے زیادہ شراکت دار کمپنیاں ہیں اور ان کا زیادہ تر سامان گھریلو سپلائرز سے حاصل کیا جاتا ہے۔
دنیا کا معروف اور سب سے جامع صنعتی نظام ، اور اس کے موثر لاجسٹکس ، چین کو ایک مثالی سپلائر بنانے کے لئے مل کر کام کرتے ہیں۔ سادہ اجزاء سے لے کر پیچیدہ مشینری تک ، اور خام مال سے لے کر ہائی ٹیک مصنوعات تک ، غیر ملکی سرمایہ کار آسانی سے اپنی ضرورت کی کسی بھی چیز کو تلاش اور حاصل کرسکتے ہیں۔برطانوی بائیو فارماسیوٹیکل کمپنی ایسٹرا زینیکا کے مطابق چین جدت طرازی اور اس کے گہرے ٹیلنٹ پول پر توجہ دے رہا ہے۔کمپنی کے سی ای او کا کہنا ہے کہ "چین کے پاس جدید ٹیلنٹ اور مارکیٹ کی وسیع صلاحیت ہے، یہ سب ملک میں ہماری تحقیق اور ترقی کی کوششوں کی ترقی میں مدد کرتے ہیں۔
جدت طرازی پر مبنی ترقی کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے، چین اب دنیا بھر میں جدت طرازی کو فروغ دینے کے لئے فعال اقدامات کر رہا ہے۔ ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی جانب سے شائع کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں چین نے پہلے ہی اپنی پوزیشن کو نمایاں طور پر بہتر بنا لیا ہے ، جو 2012 میں 34 ویں مقام سے بڑھ کر پچھلے سال 12 ویں نمبر پر تھا ۔
جرمن وائر اسپرنگز فراہم کرنے والی کمپنی کیرن لیبرز کے لیے اس کا جواب چین کی معاون حکومت ہے۔ کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر یوڈو وان رینرزڈورف نے کہا کہ "ہم غیر ملکی سرمایہ کارون کا کہانا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ مقامی حکومت کی طرف سے مضبوط تعاون کو محسوس کیا ہے، اور انہیں جن مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا وہ قریبی تعاون کے ذریعے حل ہوئیں ۔
چین کی مرکزی حکومت نے گزشتہ سال سے اب تک غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں ،کئی پا لیسیز پر نظر ثانی کی ہے اور خدمات کو بہتر بنانے، سرمایہ کاروں کے خدشات کو دور کرنے، ایک بہتر کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لئے تواتر سے اقدامات کئے ہیں جو عالمی مارکیٹ ،قانون اور وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہوں ۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کا یہ اعتماد ایک پرکشش منزل کے طور پر چین کی بہت ساری طاقتوں میں سے کچھ کی وضاحت کر تا ہے ۔ ایسے وقت میں ڈی کپلنگ کا نظریہ یا تسلط پسندانہ اور یکطرفہ پسندی پر مبنی اقدامات او ر خیالات عالمی معیشت کے لئے ب ھی نقصان دہ ہیں۔ چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور نئی، معیاری پیداواری قوتوں سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے متعدد کاروباری مواقع کھلیں ہیں اور مزید کھل رہے ہیں اور سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین میں سرمایہ کاری مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔