لاہور میں گزشتہ روز گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں’ عاصمہ جہانگیرکانفرنس‘ میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران طالب علم کی جانب سے فلسطین اور غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا، احتجاج کے دوران جرمن سفیر بھی برہم ہو گئے اور طالب علم کو ہال سے باہر نکل جانے کو کہہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں لاہور میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں سماجی کارکن و سابق معروف وکیل عاصمہ جہانگیر کی مناسبت سے منعقدہ ’ عاصمہ جہانگیر کانفرنس‘ کے دوران آزاد کشمیر کے ایک طالب علم نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر اسرائیلی بمباری اور فلسطینیوں کے قتل عام پر شدید احتجاج کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالب علم کے اس احتجاج پر پاکستان میں تعینات جرمن سفیر بھی آپے سے باہر ہو گئے اور انہوں نے اپنی تقریر کو روک کر طالب علم سے کہا کہ اگر آپ بات چیت کے دوران احتجاج کرنا ہی چاہتے ہیں تو ہال سے باہر نکل جائیں ۔
بتایا گیا ہے کہ طالب علم علی حسن کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے اور انہوں نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران جرمن سفیر سے جرمنی میں فلسطین کے حق کے لیے احتجاج میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی گرفتاریوں پر سوال اٹھایا تھا۔
وائرل ویڈیو میں طالب علم علی حسن کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں آپ بیرون ممالک کے سفیر تو انسانی حقوق پر تقاریر کرتے ہیں اور اپنے ممالک میں انسانی حقوق کو پائمال کرتے ہیں حتیٰ کہ آزادی اظہار رائے کا بھی خیال نہیں رکھا جاتا۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج کے دوران علی حسن کے احتجاج کے دوران اس کے دیگر ساتھی طالب علموں نے بھی کانفرنس ہال میں شدید نعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ امریکا میں بھی فلسطین کے مسئلے پر یونیورسٹی اور کالجز میں طلبا کے جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں بھی کئی طلبا کو فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔