وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پونے دو ماہ کی اجتماعی کاوشوں سے معاشی صورتحال بہترہورہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
بعدازاں کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چند روزپہلے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ شائع ہوئی، کئی شعبوں میں ہمارے معاشی اعشاریے بہتر ہوئے ہیں ، ہماری ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہواہے، معاشی ریفارمز کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات کررہے ہیں ہمارا ٹرانسمیشن سسٹم کمزور ہے کافی لاسز ہیں، بجلی کی چوری میں کمی لانے کیلئے ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، بجلی سستی کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب کو برا کہنا بھی غلط ہے ،بہت اچھے لوگ بھی ہیں، ایف بی آر کھربوں کماتا ہے اور کھربوں کے واجبات ہی عدالتوں میں پھنسے ہوئے ہیں، کل سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس رپورٹ آئی ، 2019میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا معاہدہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں صرف سگریٹ اور بعد میں کھاد،چینی دیگر سیکٹر شامل کیے گئے، یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فراڈ کے سوا کچھ نہ تھا۔
ان کاکہنا تھا کہ ایک حکومت نے سارے پاکستان پر لیبل لگادیا تھا اور خود دودھ کے دھلے ہوئے تھے، وہ حکومت پتہ نہیں کہاں سے صاف چلی تھی اور کہاں سے صاف گزری تھی ، سنگین مذاق دیکھیے کہ سیمنٹ پلانٹ میں دودولائنوں پر سسٹم لگایا اور دیگر کو چھوڑ دیا، قوم کے اربوں کھربوں ڈوب گئے اور یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے عمل سے متعلق تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی ہے، اربوں کھربوں کی آمدن آسکتی تھی لیکن مکمل طور پر برباد کیا گیا، اگر قومی خزانے میں اربوں کھربوں نہ آئے تو ہمیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں، ہم قومی خزانے میں پیسے لے کر آئیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ طے کیا ہے کہ 2019سے آج تک کے ذمہ دار ان کا تعین ہوگا، ہم ایک ایک پائی کے امین اور قوم کو جواب دہ ہوں گے، ایک ایک کرکے نقصانات میں بتدریج کمی کرتے جائیں گے ، یہ قائد کا پاکستان بنے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں ملکی مفاد میں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، پورا یقین ہے یہ کشتی شبانہ روز محنت کرکے کنارے لگے گی۔