بشام میں چینی انجینئرز پر حملے سے متعلق خیبرپختونخوا پولیس نے دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال کردی۔
خیبرپختونخوا پولیس کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی جانچ کی بنیاد پر بظاہر لگتا ہے کہ چینی باشندوں کو لے جانے والی گاڑی بلٹ پروف اور بم پروف نہیں تھی جبکہ ہلاک ہونے والے چینی باشندوں میں ایک خاتون انجینئر بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ کی فضائی تصویر بھی حاصل کر لی گئی ہے اور تھانہ بشام تقریباً 6 کلومیٹر جبکہ داسو ڈیم 77 کلومیٹر جائے وقوعہ سے دور ہے، تباہ ہونے والی بس دوسری بس سے 15 فٹ کے فاصلے پر تھی اور خودکش دھماکے سے بس 300 فٹ گہرائی میں جاگری۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی قافلے میں شامل تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے، خودکش بمبار کے زیراستعمال گاڑی کے ٹکڑے حاصل کر لئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بشام میں چینی انجینئرز کی گاڑی پر ہونے والے خودکش حملے میں خاتون سمیت 6 چینی باشندے جاں بحق ہوئے تھے۔