اسلام آباد (شِنہوا) اسلام آباد کے مضافات میں کھانے کی ایک عارضی جگہ پر ماہ مقدس رمضان میں غروب آفتاب کے وقت روزہ افطار کرتے ہوئے مسلم روایات کے مطابق محنت کش محمد راشد نے پاکستانیوں کو کھانا پیش کرنے والے چینی رضاکاروں کی صحت اور خوشیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
راشد یہاں آئس کریم فروخت کرکے اپنے 5 افراد کے کنبے کی کفالت کرتے ہیں جو پنجاب کے ضلع ملتان میں رہائش پذیر ہیں۔ راشد چینی رضاکاروں کے غریبوں کو کھانا کھلا کر ان کے لیے ماہ رمضان کو آسان بنانے کے لیے قائم کردہ مقام پر تقریباً 200 دیگر افراد کے ساتھ ہر شب ذائقہ دار پکوان سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
شِںہوا کے ساتھ گفتگو میں راشد نے کہا کہ رمضان میں انہیں کئی طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ دن میں روزہ ہوتا ہے اور ساتھ بیوی اور بچوں کی کفالت کا اضافی بوجھ بھی پڑجاتا ہے۔
اس مشکل وقت میں چینی رضاکاروں کے پیش کردہ افطار سے انہیں بڑی مدد ملی ہے کیونکہ اب ان کے کھانے کے اخراجات آدھے رہ گئے ہیں اور اب انہیں صرف سحری کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔
چائنہ پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی (سی پی وائی ای سی) اور دیگر چینی خیراتی تنظیموں سے منسلک تقریباً ایک درجن رضاکار اس رمضان میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کرکے اور مقامی افراد کے لیے افطار کا اہتمام کرکے پاکستان میں محبت، امید اور بھلائی کا پرچارکر رہے ہیں۔
چینیوں کے فراہم کردہ افطار کے سبب راشد اور دیگر افراد اب رمضان میں افطارپر بچ جانے والے رقم کو اپنے اہلخانہ کی کفالت پر خرچ کرسکتے ہیں۔
شِںہوا سے بات کرتے ہوئے ایک پاکستانی رضاکار محمد سلمان نے کہا کہ وہ رواں سال یکم رمضان سے یومیہ تقریبا 200 افراد کے لئے افطار کا انتظام کر رہے ہیں۔
سلمان نے بتایا کہ رضاکار کھانے پینے کی اشیاء خریدتے ، احتیاط سے انہیں تیار کرتے ، پکاتے اور پھر اسلام آباد کے مضافات میں لوگوں کو پیش کرتے ہیں۔ یہ علاقہ مزدوروں اور پسماندہ افراد پر مشتمل ہے۔
چینی رضاکاروں کے فراہم کردہ افطار میں پھل، سبزیاں، جوس، کھجوریں اور روایتی پاکستانی پکوان شامل ہوتے ہیں۔
چینی رضاکار 24 سالہ وانگ جنگ نے شِںہوا کو بتایا کہ افطار کے لئے عطیات چینی عوام اور پاکستان میں مقیم چینی برادری دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے لیے ہمارا تعاون انہیں اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ ہم ان کی کتنی فکر اور محبت کرتے ہیں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی کو سمجھنے سے پاک۔چین دوستی مزید مستحکم اور گہری ہوسکتی ہے۔
چائنہ پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی کے مطابق رضاکاروں نے 2017 میں پاکستان افطار کا اہتمام کرنا شروع کیا تھا اوروہ اب تک 60 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو افطار عشائیہ فراہم کرچکے ہیں۔
چینی رضاکار نے بتایا کہ رواں سال مقامی غریب افراد میں چاول، آٹا، تیل اور دیگر روزمرہ ضروریات پر مشتمل فوڈ پیکج بھی تقسیم کئے گئے ہیں جس سے 9 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوئے۔