اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیٹ کی 19 نشستوں کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ جاری ہے، جبکہ خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر الیکشن ملتوی ہوگئے۔
اس سال سینیٹ کی 48 نشستیں خالی ہوئی تھیں جن میں سے 18 پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار جبکہ پنجاب میں 7 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ آج باقی 30 نشستوں پر مقابلہ تھا تاہم کے پی کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی ہونے سے اب 19 پر مقابلہ جاری ہے۔
سینیٹر کا انتخاب 6 برس کے لیے کیا جائے گا۔ ووٹنگ صبح 9 بجے سے شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔
ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک جنرل نشست پر 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ٹیکنوکریٹ نشست پر مسلم لیگ نون کے امیدوار اسحاق ڈار کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار راجہ انصر محمود سے ہے۔ جنرل نشست پر 2 امیدوار مدمقابل ہیں۔پیپلزپارٹی کی جانب سے رانا محمود الحسن ،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے فرزند علی شاہ امیدوار ہیں۔
سندھ میں سینیٹ کی 12 نشستوں پر 20 امیدوار ہیں۔
پنجاب میں 12 نشستیں خالی ہوئی تھیں جن میں سے 7 پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوگئے اور آج 5 نشستوں پر مقابلہ جاری ہے ۔ خواتین کی 2 ، ٹیکنوکریٹ کی دو اور اقلیت کی ایک نشست پر امیدوار میدان میں ہیں۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کردئیے گئے ہیں۔
کے پی اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے حلف نہ لیے جانے والے اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود حلف نہیں لیا جا رہا لہذا سینیٹ الیکشن ملتوی کیے جائیں، پہلے ہم سے حلف لیا جائے اور پھر سینیٹ کے الیکشن کروائے جائیں۔
اپوزیشن کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے کے پی میں 11 نشستوں پر الیکشن ملتوی کردیے۔
بلوچستان اسمبلی سے تمام 11 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔