پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور سفارت کار شہریار خان طویل علالت کے بعد 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ، ان کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کردی گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست بھوپال کے شاہی خاندان میں پیدا ہونے والے شہریار خان نے اکیسویں صدی کے اوائل میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ بحال کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا تھا۔
مرحوم شہریار خان کا تعلق پٹودی خاندان سے ہے۔مرحوم معروف بالی وڈ اداکار سیف علی خان کے والد منصور علی خان پٹودی کے کزن تھے۔
شہریار خان نے 1990 سے 1994 کے درمیان نئی دہلی اور برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اس کے علاوہ وہ 2003 سے 2006 تک پی سی بی کے چیئرمین بھی رہے اس دوران بھارتی کرکٹ ٹیم دو مرتبہ پاکستان آئی۔
بعد ازاں 2014 سے 2017 تک انہوں نے دوبارہ اس منصب پر اپنے فرائض سرانجام دیے۔
انہوں نے 1999 کے دورہ بھارت اور 2003 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی ٹیم کے منیجر کے طور پر بھی کام کیا۔
شہریار خان نے خارجہ تعلقات اور کرکٹ میں اپنے تجربات پر کئی کتابیں بھی لکھیں۔
گزشتہ سال ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پی سی بی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے آخری دور میں وہ بھارت کے ساتھ باقاعدہ دوطرفہ ٹیسٹ کرکٹ تعلقات کو بحال نہیں کرسکے تھے۔
بطور پی سی بی چیئرمین ان کے دور میں سب سے بڑا تنازعہ 2006 میں پاکستان کا انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ میں ہارنا تھا جس کے لیے انہوں نے اس وقت کے کپتان انضمام الحق کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔