اسلام آباد: پاکستان میں تعینات ایتھوپیا کے سفیرجمال بیکر عبد اللہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو قابل اعتبار دوست اور سٹریٹیجک پارٹنر سمجھتے ہیں۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص کاروباری اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے حالیہ عرصے میں اطمینان بخش پیش رفت کی ہے۔پاک ایتھیوپیا تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔دونوں ممالک کو تجارتی میدان میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر صدر آئی سی س آئی احسن بختاوری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایتھوپین سفیر نے کہا ہے ایتھوپیا پورے خطے میں منصفانہ اور مساوی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے برادر ممالک کے ساتھ اپنے وسائل بانٹ کر خطے کو جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔پاکستان اور ایتھیوپیا دونوں ہی قدرتی وسائل کے مالا مال ہیں۔دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کیلئے جامع میکنزم تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے ایتھیوپین ایئر لائن کی پروازوں کی شروعات میں حکومت پاکستان،اداروں اور اسلا م آباد چیمبر نے انتہائی مثبت کردار ادا کیا۔پاکستان کے ساتھ براہ راست فضائی رابطے سے دونوں ممالک کے درمیان G2G، P2P اور B2B تعلقات کو مضبوط بنانے میں مد د مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ’لُک افریقہ اور انگیج افریقہ‘ پالیسی پر عمل درآمد میں پرائیوٹ سیکٹر کا کردار اہم ہے۔ان کا ملک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ لاہور اور اسلام آباد سے ایتھوپیئن ایئرلائنز کے آپریشنز شروع کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، وہ رواں سال مئی میں کاروباری برادری کے ایتھوپیا کے دورے کو ممکن بنانے پر کام کر رہے ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن بختاوری نے کہا کہ ایتھیوپیا پاکستان کی لک افریقہ پالیسی کا اہم حصہ اور قریب ترین تجارتی شراکت دار ہے۔حالیہ عرصے میں دونوں ممالک کی حکومتوں اور پرائیوٹ سیکٹر کے قریب آنے کی وجہ سے دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں اضافے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان ایتھوپیا کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ایتھو پیئن ایئر لائنز دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے ایتھوپیئن ایئرلائنز کے آپریشن کو لاہور اور اسلام آباد تک توسیع دینے کے منصوبے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے فوری طور پر عملد آمد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے علاوہ دیگر دو شہروں کیلئے براہ راست پروازوں سے پاکستان کو افریقی براعظم سے جوڑنے میں معاونت ملے گی اور یہ دونوں اطراف کی تاجر برادری کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی بزنس کمیونٹی ایتھیوپیا کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ مل کر کاروباری تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے پرجوش ہے اور پاکستانی کاروباری وفد کا مجوزہ دورہ دونوں ممالک کے رابطوں کو مضبوط بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ آئی سی سی آئی مئی یا جون میں ٹورازم سمٹ منعقد کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے جس میں سیاحت سے وابستہ ایتھوپیا کے کاروباری افراد کو بھی مدعو کیا جائے گا۔سیکرٹری جنرل یونائیٹڈ بزنس گروپ ایف پی سی سی آئی ظفر بختاوری نے ایتھیوپین سفیر کی دونوں ممالک کو قریب لانے کیلئے کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہیں انتہائی متحرک اور بزنس فرینڈلی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایتھیوپیا کی حالیہ عرصے میں ترقی کے ماڈل سے سیکھنے کی ضرورت ہے جس کا انہوں نے گزشتہ اسلام آباد چیمبر کے وفد کے ہمراہ ایتھیوپیا کے دورے کے موقع پر مشاہدہ کیا۔ ملاقات میں ایگزیکٹو ممبران چوہدری محمد علی، راجہ محمد امتیاز اور سابق ایس وی پی آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے بھی شرکت کی۔