گجرات کو حقیقی معنوں میں الگ سیاسی پہچان دی، وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائزہوئے،ملک کےلیے گرانقدرخدمات کاہرطبقہ معترف فخرپاکستان ،شہید جمہوریت چوہدری ظہورالٰہی شہید کے حقیقی وارث وسیاسی جانشین سابق وزیراعظم پاکستان ،سربراہ مسلم لیگ چوہدری شجاعت حسین کی وطن عزیز کیلئے گرانقدرخدمات لائق تحسین ہیں ۔
چودھری شجاعت حسین نے اپنی سیاسی فہم وفراست سے ہمیشہ مشکل وکٹھن حالات میں دانشمندانہ کردارادا کرتے ہوئے ملک و قوم کوبحرانوں سے نکالنے میں کلیدی کردارادا کیا جس کے وطن عزیز کے تمام بڑے سیاسی گھرانے معترف ہیں ذاتی مفادات سے بالاترہوکر بے لوث خدمت وتابعداری کوفروغ دینے والے چوہدری شجاعت حسین نے ضلع گجرات کو حقیقی معنوں میں الگ سیاسی پہچان دی ،انکے والد چوہدری ظہورالٰہی شہید نے سیاست میں تادم شہادت کلمہ حق بلند کیا عام آدمی کے حقوق اورپنجاب کی تعمیرنو میں عمومی اورگجرات کی ترقی کیلئے خصوصی کردارادا کرتے ہوئے گجرات کانام قومی افق پرجہاں روشن کیا وہیں انکے جانشین چوہدری شجاعت حسین نے ا سے عالمی سطح پرمتعارف کرانے کے لئے عملی جدوجہد کی۔
چودھری شجاعت حسین نے نے 5مرتبہ ممبرقومی اسمبلی اوردومرتبہ ایوان بالا میں گجرات کی نمائندگی کامنفرد اعزازاپنے نام کیااوروزارت عظمیٰ کی کرسی تک پہنچے ۔
چودھری شجاعت حسین نے سیاست میں سچائی کادامن کبھی نہیں چھوڑا انکی وضع دار،معاملہ فہم شخصیت ،جذبہ حب الوطنی کے اپنے کیا مخالفین بھی قائل ہیں، انکی سیاسی فہم وفراست اورقیادت میں 2002سے2007تک پاکستان معاشی ،سیاسی طور پرمستحکم ہوا،روزگار،انصاف ،تعلیم کی فراہمی پرخصوصی توجہ دی گئی ،اس سنہری دورمیں پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نے ملکی تاریخ میں بے مثال اورلازوال عوامی ترقی اورخدمت کے منصوبے شروع کیے اورپنجاب ہرلحاظ سے مثالی صوبہ بنا، چوہدری شجاعت حسین نے بطوروزیرداخلہ 1998ءمیں نیشنل ڈیٹابیس آرگنائزیشن NDOکی بنیاد رکھی جسے 2000میں NADRAکانام دیاگیا جوکروڑوں پاکستانیوں کی سہولت کاسبب بنا۔
بطوروزیراعظم پاکستان چوہدری شجاعت نے اوورسیزپاکستانیوں کی ڈیڈ باڈیز مفت پاکستان لانے کیلئے خصوصی اقدامات کیے جس سے لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں ۔
چودھری شجاعت حسین نے دنیابھرمیں سفارتخانوں کے ساتھ بڑے شہروں میں پاکستانی قونصلیٹ قائم کروائے جن سے اوورسیزپاکستانی مستفید ہورہے ہیں ،پاسپورٹ اورشناختی کارڈ میں مذہب کے خانہ کااضافہ کروایا جس سے اسلام دشمنوں کااسلام کالبادہ اوڑھنے میں عملی رکاوٹ ملی۔
چودھری شجاعت حسین نے بطوروزیراعظم عالمی دباؤ کے باوجود عراق میں پاکستانی فوج بھیجنے سے انکارکرکے عملی طور پر absolutely notکہا ،2005ءکے زلزلہ میں زلزلہ متاثرین کی عملی مدد کی اورانکی بحالی اورامداد کے کاموں کی خود نگرانی کی جس پرانہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔
چودھری شجاعت حسین نے کبھی اپنی جیب کا نہیں سوچا ہمیشہ ملک و عوام کا سوچااور ان کی بہتری کیلئے کام کیا۔
افسوس سے کہناپڑتاہے کہ چوہدری شجاعت حسین کی بدولت سیاست میں متعارف ہونے والے اورشہرت حاصل کرنیوالے آج انکی کردارکشی کررہے ہیں ،سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگرحقائق کوبھی مدنظررکھاجائے ،گجرات کے عوام کسی طورپربھی محسن کش نہیں ہوسکتے ،ظہورالٰہی خاندان کے حقیقی وارثان میں چوہدری شجاعت حسین، چوہدری وجاہت حسین، چوہدری شفاعت حسین ہی ہیں اوراس حقیقت سے انکارممکن نہیں، موجودہ دورمیں چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین، چوہدری شافع حسین بھی خاندانی خدمت وتابعداری روایات کوعملی جامہ پہناتے ہوئے بے لوث خدمت وتابعداری کیلئے کوشاں ہیں جس کاواضح ثبوت صرف چھ ماہ میں کروڑوں روپے کے میگاپراجیکٹس کی تکمیل ہے ،نئی حکومت بننے کے بعد گجرات کیلئے میگاپراجیکٹس کیلئے بھی دونوں بھائی کوشاں ہیں ۔