راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی، وکلا صفائی کا کورٹ روم سے غائب ہونے پر معزز جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکلا صفائی کو تیسری بار حاضری یقینی بنانے کی مہلت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کے پیش نہ ہونے پر اسٹیٹ ڈیفنس کونسل مقرر دیے۔ جج ابوالحسنات نے حکمنامہ میں ملک عبدالرحمن کو سابق وزیر اعظم عمران خان، اور حضرت یونس کو سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے لیے ڈیفنس کونسل مقرر کیا۔حکمنامے کے مطابق سرکاری وکیل ملزمان کی نمائندگی کرتے ہوئے گواہان پر جرح کرینگے۔
سائفر کیس کی سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی غصے میں آگئے اور اسٹیٹ ڈیفنس کونسل سے فائل چھین کر دیوار پر مار دی، جس پر جج نے ان کو وارننگ دی۔ اس دوران عمران خان کی بھی جج ابوالحسنات ذوالقرنین سے تلخ کلامی ہوئی۔
اس سے قبل گزشتہ روز سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں وکلا صفائی کی گواہوں پر جرح میں تاخیر اور عدم دلچسپی اور 2 مرتبہ مہلت کے باوجود پیش نہ ہونے پر حق جرح ختم کرنے سے متعلق اسپیشل پروسیکیوٹرز کے دلائل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی سماعت کے موقع پر گواہوں پر جرح کے لیے ملزمان کے سینئر وکلا صفائی عدالت میں پیش نہ ہوسکے تاہم ان کے معاون قمر عنایت راجہ اور خالد یوسف موجود تھے۔
عدالتی استفسار پر اسپیشل پروسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے بتایا کہ ملزمان کے وکلا کو عدالت نے پیشی کے لیے دو مرتبہ مہلت دی اگر وکلا صفائی روز التوا لیں گے تو ہمیں کس بات کی سزا ہے کہ روزانہ صبح صبح آجائیں، بعض گواہ جرح کے لیے دبئی سے آئے ہوئے ہیں۔
عدالت نے وکلا صفائی کو پیش ہونے کے لیے 2 مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر استغاثے کی جانب سے نامزد ملزمان کا گواہوں پر حق جرح ختم کرنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت اگلے روز تک ملتوی کر دی تھی۔