ارجنٹائن میں حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر عام ہڑتال

ارجنٹائن کی بڑی ٹریڈ یونینز، بائیں بازو کی تنظیموں اور غیر سرکاری معاشی تنظیموں نے صدر جاویر میلے کے عہدہ سنبھالنے کے بعد جاری کردہ متعدد نئی پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں 12 گھنٹے کی ہڑتال کی۔ مئی 2019 کے بعد ارجنٹینا میں یہ پہلی عام ہڑتال ہے۔
منتظمین کے مطابق ملک بھر میں پانچ لاکھ افراد نے عام ہڑتال میں حصہ لیا جن میں ایک لاکھ پولیس اہلکار اور چالیس ہزار سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔ بینکوں، ہسپتالوں، ریاستی اداروں،سینی ٹیشن، ڈاک، بندرگاہ اور کمرشل ایئرلائنز کی یونینز نے بھی عام ہڑتال میں شرکت کی۔ارجنٹائن کی سب سے بڑی ایئرلائن ایرولینس ارجنٹائن نے 295 پروازیں منسوخ کردیں جس سے تقریباً 20 ہزار مسافر متاثر ہوئے۔ پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنےمظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کانگریس گزشتہ سال دسمبر میں حکومت کی جانب سےجاری کردہ” ضروری اور ہنگامی حکم نامے” اور” قومی اصلاحات بل” کو مسترد کرے ، جو فی الحال کانگریس میں زیر غور ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ارجنٹائن کے صدر جاویر میلے کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ، ارجنٹائن میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق 2023 میں ملک بھر میں مجموعی افراط زر 211.4فیصد تک پہنچ گئی ، جو 1990 کے بعد سے ریکارڈ بلندی ہے۔

Comments (0)
Add Comment