گجرات(نیوزڈیسک)پاکستان کے پہلے اور واحد نائب وزیراعظم اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے دعویٰ کیا ہے کہ چودھری شجاعت حسین نے کیمپ جیل میں ان کے شوہر کو پیغام دیا کہ وہ اگر پریس کانفرنس کر لیں تو رات کو جیل سے باہر ہوں گے۔
انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں قیصرہ الٰہی نے بتایا کہ چودھری شجاعت حسین نے جیل میں پرویز الٰہی کو پریس کانفرنس کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ مونس الٰہی بھی اگلے دن پاکستان آ جائیں گے۔
گجرات کے چودھری خاندان سے پہلی بار انتخابات میں حصہ لینے والی قیصرہ الٰہی چوہدری شجاعت حسین کی ہمشیرہ ہیں۔ انہیں اس مرتبہ چوہدری خاندان سے انتخاب لڑنے والی پہلی خاتون کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے۔
قیصرہ الٰہی قومی اسمبلی کی نشست این اے 64 سے چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری سالک حسین کے خلاف انتخاب لڑ رہی ہیں۔ انہیں الیکشن کمیشن نے ’مور‘ کا انتخابی نشان دیا ہے۔
صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چودھری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے جبکہ چودھری سالک حسین پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ سے انتخابات لڑ رہے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں چودھری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری شافع حسین نے کہا تھا کہ ’ہمارے چودھری خاندان میں رواج رہا کہ عورتیں پیچھے رہ کر سیاست کریں مگر انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے تو اس میں سالک صاحب کو کوئی خوشی تو نہیں ہے۔‘
قیصرہ الٰہی نے انٹرویو کے دوران سیاست میں اپنی انٹری سے متعلق بتایا: ’میں نے پہلی بار 1977 میں متحرک سیاسی کردار ادا کیا تھا، جب والد چوہدری ظہور الٰہی کراچی جیل میں تھے اور اب اپنے شوہر کے لیے نکلی ہوں۔‘قیصرہ الٰہی نے بتایا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے ہفتے میں ایک دن جیل میں ملاقات ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا: ’جب وہ (پرویز الٰہی) وزیراعلیٰ تھے تو انہیں توڑنے کے لیے ان پر بہت دباؤ ڈالا جا رہا تھا لیکن اس وقت انہوں نے ہمت کی اور انہیں کہا کہ عمران خان نے آپ کو امانت کے طور پر یہ جگہ دی ہے تو کسی کی امانت میں خیانت نہیں کر سکتے۔‘
انہوں نے بتایا کہ دباؤ اتنا تھا کہ ’وہ پریشان ہوگئے کہ اب کیا کروں لیکن شکر ہے، وہ اپنی بات پر قائم رہے اور اسی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔‘
مونس الٰہی کے بارے میں قیصرہ الٰہی کا کہنا تھا کہ ’نہ مونس الٰہی ابھی پاکستان آنا چاہتے ہیں، نہ میں چاہتی ہوں کہ ابھی وہ واپس آئیں۔ ‘
اہلیہ پرویز الٰہی نے بتایا کہ مونس الٰہی پر بہت سے مقدمات ہیں اور کچھ تو مضحکہ خیز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’مونسی الٰہی پر منی لانڈرنگ کا ایک مقدمہ ہے، جس وقت ان کی اپنی عمر پانچ یا چھ سال تھی۔‘
عام انتخابات سے متعلق قیصرہ الٰہی کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں ویسے مہم چلا ہی نہیں سکتے، جیسی پہلے انتخابات میں ہوتی تھی۔ ’ہم اپنے کارکنوں کو مشکل میں نہیں ڈال سکتے، جو ہمارے لیے نکلے گا، اسے گھر سے اٹھا لیا جائے گا۔‘
قیصرہ الٰہی سے جب ان کے بھائی چودھری شجاعت حسین کے خاندان سے ناراضگی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے ان معاملات پر بات کرنے سے معذرت کر لی۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا: ’جتنا پرویز الٰہی ثابت قدم رہے ہیں اتنا مجھے بھی اندازہ نہیں تھا۔ جب بھی ملنے جاتی ہوں تو مجھے کہتے ہیں کہ میں عمران خان کے ساتھ اور پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘