جنیوا(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطین اور اسرائیل سے متعلق سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ اسرائیلی رہنما کی جانب سے گزشتہ ہفتے "دو ریاستی حل” کو بار بار اور واضح طور پر مسترد کرنا ناقابل قبول ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع کے دیرپا حل کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔ اسرائیلی قیادت کی جانب سے دو ریاستی حل کو مسترد کرنے اور فلسطینیوں کو مملکت کے قیام کے حق سے محروم کرنے سے محاذ آرائی میں شدت آئے گی اور فلسطین اسرائیل تنازع غیر معینہ مدت تک طول پکڑے گا، جو عالمی امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایک فریق کی جانب سے دو ریاستی حل کو مسترد کرنے کی سختی سے مخالفت کی جانی چاہیے۔ اسرائیلی عوام کی جائز سلامتی کی ضروریات کو پورا کیا جانا چاہئے جبکہ فلسطینی عوام کےقیام مملکت کے حق کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جانا چاہئے، اور اسرائیلی فوجی قبضے کا خاتمہ کیا جانا چاہئے.
انتونیو گوتریس نے غزہ کی پٹی میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر فائر بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا تاکہ غزہ کے لیے مناسب انسانی امداد کو یقینی بنایا جاسکے، یرغمالیوں کی رہائی کو آسان بنایا جاسکے اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کیا جاسکے۔