چین، "3820”اسٹریٹجک منصوبے کے پورے عمل میں عوام کو مرکزی ترجیح دینے کا نفاذ

چین،”3820″اسٹریٹجک منصوبے کے پورے عمل میں عوام کو مرکزی ترجیح دینے کا نفاذ

بیجنگ ()

1992 میں اُس وقت کے فوچو شہر کے پارٹی کمیٹی کے سیکریٹری شی جن پھنگ نے "فوچو بیس سالہ اقتصادی و سماجی اسٹریٹجک ویژن تخلیق کیا جوکہ 3820″اسٹریٹجک منصوبہ کہلاتا ہے۔ اس میں شہر کی تعمیر، تحفظ ماحول، ثقافت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں کی منصوبہ بندی کی گئی اور پورے عمل میں عوام کو مرکزی ترجیح دینے کے ترقیاتی نظریے پر عمل درآمد کیا گیا۔تیس سالوں سے شہر فوچو عوام کو مرکزی ترجیح دینے کے نظریے پر قائم رہتے ہوئے عوام کو حصول، خوشحالی اور تحفظ کا احساس دلاتا ہے۔

بیسویں صدی کے نوے کے عشرے کے اوائل میں دریائے مینگ جیانگ کے کنارے پر زنگ نامی ایک ملاح کا خاندان تین نسلوں سے ایک خستہ حال چھوٹی سی کشتی میں آباد تھا۔مارچ انیس سو اکیانوے میں شی جن پھنگ کو جب یہ معلوم ہوا تو انہوں  نے موقع پر ہی ایک ورکنگ اجلاس بلایا اور دس ماہ کے اندر 100  ملاح نئے تعمیرشدہ حونگ شینگ گاؤں میں منتقل ہو گئے۔

رہائش کا تعلق گھر  سے ہے۔ فوچو شہر کے چھانگ شیا ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک رکن تھانگ چھینگ وانگ نے کہا کہ سخت گرمیوں کے موسم میں شی جن پھنگ نے ان کے  گھر کا دورہ کیا ۔ وہ عام شہریوں سے بہت قریب ہیں اور کہتے تھے کہ عوام کا معاملہ ان کا اپنا معاملہ ہے۔اسی روز شی جن پھنگ نے اس سوسائٹی کے نمائندوں سے ایک میٹنگ کی اور کہا کہ حکومت اس معاملے کو اچھی طرح انجام دےگی۔ ایک سال بعد تین ہزار چار سو سے زائد گھرانے نئے رہائشی مکانات میں منتقل ہوئے۔

آلودگی کا مسئلہ اس وقت لوگوں کو درپیش سنگین ترین مسائل میں سے ایک تھا۔ نوے کے عشرے کے اوائل میں شہر فوچو کے آس پاس کے دریا صنعتی آبی آلودگی اور عام شہری طرز زندگی کے آلودہ پانی کی وجہ سے شدید متاثر تھے۔ فوچو شہر کے تحفظ ماحول کے تیسرے ورکنگ اجلاس میں شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ معاشی ترقی اور ماحول کو متوازن طور پر فروغ دینا اہم ہے۔ ماحولیات کی قیمت پر کوئی بھی عارضی معاشی فائدہ منافع بخش نہیں ہے.

"3820”اسٹریٹجک منصوبے سے دریائے مینگ جیانگ کے آبی ماحول کو جامع طور پر ٹھیک کیا گیا۔ آج شہر فوچو میں ایک ہزار پانچ سو سے زائد باغات پھیلے ہوئے ہیں اور شہر کی شجرکاری کی شرح 43 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ فوچو  میں شہری رہائشیوں کی فی کس ڈسپوزایبل آمدنی 1992 میں 2،273 یوآن سے بڑھ کر 2023 میں 58،009 یوآن ہوگئی ، اور دیہی آبادی کی فی کس ڈسپوزایبل آمدنی بھی 1992 میں 1،109 یوآن سے بڑھ کر 2023 میں 28،636 یوآن ہو چکی ہے۔

Comments (0)
Add Comment