بیجنگ(نیوزڈیسک) سال 2023 میں ، چین کی معیشت نے قابل ذکر نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں ، اور میکرو پالیسی ریگولیشن اور کنٹرول میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔ 2023 میں حقیقی معیشت کے لیے 22 ٹریلین یوآن سے زائد قرض فراہم کیے گئے جبکہ نئے ٹیکس اور فیس میں کٹوتی، ٹیکس ریفنڈ اور موخر کی مالیت 2.2 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی، جس سے لوگوں کے بہتر معاش کو یقینی بنایا گیا ہے۔
چینی وزارت خزانہ کے محکمہ محاصل کے ڈائریکٹر جیا رونگ عہ نے کہا کہ 2023 میں 70 سے زائد ترجیحی ٹیکس پالیسیوں کو بہتر بنایا گیااور ان میں سے زیادہ تر کو براہ راست 2027 کے اختتام تک توسیع دی گئی۔ ٹیکس اور فیس میں کمی کی مختلف پالیسیاں اور اقدامات موثر رہے ہیں، جنہوں نے سماجی توقعات کو بہتر بنانے، معاشی کارکردگی کی مجموعی بہتری میں مدد فراہم کرنے اور اعلیٰ معیار کی معاشی ترقی کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
چین کی نیشنل فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ لیبارٹری کے ڈپٹی ڈائریکٹر زنگ گانگ نے کہا کہ متعلقہ شعبوں میں قرضوں کے تناسب کو نمایاں طور پر بہتر بنایا گیا ہے جس نے بڑی حد تک مارکیٹ کے اعتماد کو بحال کرنے میں بہت اچھا کردار ادا کیا ہے، جو 2023 میں چین کی معاشی بحالی کے لئے ایک بنیادی محرک قوت بھی ہے۔
چینی وزارت خزانہ کے قدرتی وسائل اور ماحولیات کے محکمے کے ڈائریکٹر گاؤ چن شنگ نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں، فضائی، آبی اور مٹی کی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے تقریباً 300 بلین یوآن مختص کیے گئے ہیں، جس کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح 9فیصد سے زیادہ ہے، جو خوبصورت چین کی تعمیر کے لئے ایک ٹھوس مالی ضمانت فراہم کرتی ہے. 2023 میں چین کی مرکزی حکومت نے ماحولیاتی تحفظ اور سبز اور کم کاربن ترقی کے لئے 464 بلین یوآن مختص کیے۔