بیجنگ(نیوزڈیسک)چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات کی اور فلسطین اسرائیل تنازعے پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد ان امور پر اتفاق رائے حاصل کیا ۔
پہلا یہ کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے غزہ کی صورتحال اور فلسطینی اسرائیل تنازعے پر منظور کردہ متعلقہ قراردادوں پر مکمل اور موثر طور پر عملدرآمد کیا جائے ، عام شہریوں کے موثر تحفظ اور شہریوں کے خلاف تشدد سمیت بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کیا جائے ۔
دوسرا یہ کہ عالمی برادری کو صورتحال کی کشیدگی میں کمی اور جلد از جلد جنگ بندی کے حصول کے لیے فعال اقدامات کرنے چاہئیں۔
تیسرا اتفاق رائے یہ حاصل ہوا کہ فلسطین کے مستقبل کے بارے میں کسی بھی انتظام میں "فلسطین پر حکمرانی کرنے والے فلسطینیوں” کے اصولوں پر عمل ہونا چاہئے۔
چوتھے اتفاق رائے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ کی پٹی اور دریائے اردن کے مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں فلسطینی عوام کی تقدیر اور ان کے مستقبل کے کسی بھی انتظامات کی بنیاد "دو ریاستی حل” ہے تاکہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کو ممکن بنایا جاسکے اور ایک آزاد ریاست کا قیام ہو سکے ۔
پانچویں اتفاق رائے میں مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لیے حقیقی اور موئثر کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
چھٹے نکتے میں فریقین نے بحیرہ احمر کی صورتحال میں حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بحیرہ احمر میں بین الاقوامی تجارتی راستوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے یمن کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے ۔
ساتویں اتفاق رائے میں جلد از جلد وسیع تر شرکت کے ساتھ بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ ہے ۔
آٹھواں یہ کہ چینی فریق خطے میں کشیدہ صورتحال کو کم کرنے اور غزہ کی پٹی میں مکمل انسانی بحران سے بچنے میں عرب فریق کے اہم کردار کو سراہتا ہے ، جبکہ عرب فریق نے غزہ میں تنازعے کو کم کرنے ، جنگ بندی کے حصول اور فلسطینی عوام کے منصفانہ مقصد کی حمایت کے لئے چین کی وسیع کوششوں اور فلسطین- اسرائیل تنازعے کے تصفیے پر چین کے پوزیشن پیپر کو سراہا ہے ۔